کامن یونیورسٹی انٹر نس ٹیسٹ طلباء کیلئے پریشانی کا باعث پیرپنچال کے متعدد بچوں کے امتحانی مراکز بیرون یوٹی قائم ،والدین پریشان

عظمیٰ یاسمین

تھنہ منڈی// نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کی جانب سے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز میں داخلوں کیلئے کامن یونیورسٹی انٹرنس ٹیسٹ یا (CUET) 2023 کیلئے جموں کشمیر سے باہر امتحانی مراکز نامز د کرنے پر اضلاع راجوری پونچھ کے طلباء کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں اس ٹیسٹ میں شامل ہونے والے متعدد طلباء نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ وادی کشمیر میں طلباء کے احتجاجی مظاہروں کے بعد نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ سرینگر میں کچھ عارضی سنیٹر قائم کئے جائیں گے جس کے بعد وادی کے طلباء نے راحت کی سانس لی البتہ اضلاع راجوری پونچھ کے بچوں کو اس ٹیسٹ میں شامل ہونے کے لئے بیرون ریاست جانا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر کی مختلف یونیورسٹیوں میں داخلہ کیلئے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی ( NTA ) کی جانب سے منعقد ہونے والے داخلہ ٹیسٹوں کیلئے جموں کشمیر کے طلباء کیلئے بیرون ریاستوں میں امتحانی مراکز قائم کئے گئے ہیں جو یہاں کے غریب طلباء اور ان کے والدین کے لئے انتہائی دشوار گزار مرحلہ ہے۔ کیونکہ بقول ان کے جموں و کشمیر سے باہر داخلہ ٹیسٹ میں شامل ہونا ان کے بس کی بات نہیں ہے۔ طلباء کا مزید کہنا تھا کہ راجوری پونچھ سے ہزاروں طلباء نے اس ٹیسٹ میں شامل ہونے کے لئے آن لائن فارم بھرے تھے تاہم ایڈمٹ کارڈ ڈاؤن لوڈ کرنے پر پتہ چلا کہ ان کے امتحانی مراکز ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں قائم کئے گئے ہیں جہاں ان کا پہنچنا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے۔ ایک طالبہ نے کشمیر عظمی کو ایک درد بھری کہانی سناتے ہوئے کہا کہ اس کے والد محنت مزدوری کے بل بوتے پر گھر کے اخراجات پورے کرنے ہیں لیکن اس دوران سی یو ای ٹی ٹیسٹ میں شمولیت کے لئے انھیں بیرون ریاست جانا پڑتا۔ اس نے بتایا کہ اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے میرے والد نے دس ہزار روپے ادھار لیے اور مزکورہ ٹیسٹ میں میرے ساتھ نکل پڑے۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ اکثر طلباء ایسے ہیں جو کرایہ خرچہ نہ ہونے کی وجہ سے بیرون ریاست قائم کیے گئے امتحانی مراکز میں ٹیسٹ کے لئے نہیں جا سکے۔ جن میں سے متعدد کا کہنا تھا کہ ان حالات میں وہ اپنے تعلیمی سفر کو خیر آباد کہنے پر مجبور ہو کر رہ گئے ہیں۔ طلباء کا کہنا تھا کہ حصول تعلیم کے لئے انھیں مزید سخت اقدامات کا سامنا کرنے کے لئے ڈرایا اور دھمکایا جا رہا ہے۔ انھوں ڈائریکٹر سکول آف ایجوکیشن اور جموں و کشمیر کی گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اضلاع راجوری پونچھ کے طلباء کیلئے (CUET) ٹیسٹ میں شرکت اور بعد ازاں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ مہم میں یہاں کے غریب طلباء کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں تاکہ یہاں کے غریب طلباء مشکل حالات کے باوجود اپنا تعلیمی سفر جاری رکھ سکیں۔