مڈل سکول سیاری کی عمارت11برسوں سے تشنہ تکمیل | 140سے زائد طلباء کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ،حکام خاموش

سید زاہد
بدھل/ /کوٹرنکہ ایجوکیشن زون کے سرکاری سکولوں میں بنیادی سہولیات کی قلت کی وجہ سے غریب طلباء کو کئی طرح کی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے تاہم متعلقہ محکمہ بچوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ابھی تک ناکام ثابت ہورہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ تعلیمی زون میں قائم کردہ گور نمنٹ مڈل سکول سیاری کی عمارت کی تعمیر کا عمل 2011میں شروع کیا گیا تھا لیکن اس کو مکمل ہی نہیں کیاجارہا ہے جس کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم 8جماعتوں کے 140سے زائد بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ بچوں کی تعلیم فراہم کرنے کیلئے انتظامیہ کی جانب سے 1978میں مذکورہ سرکاری سکول قائم کیاگیا تھا لیکن بچوں کی مشکلات اور تعداد کو دیکھتے ہوئے 2004میں اس کا درجہ بڑھا کر پرائمری سے مڈل کیاگیا تھا جبکہ بچوں کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے حکام کی جانب سے 2011میں اضافی عمارت کی تعمیر کا عمل شروع کیاگیا تھا لیکن متعلقہ حکام کی نا اہلی کی وجہ سے ٹھیکیدار نے کام کو یوں ہی چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم بچوں کے بیٹھنے کیلئے محض 2کمرے دستیاب ہیں ۔مکینوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کی نا اہلی کی وجہ سے سے گزشتہ ایک دہائی سے سرکاری سکول کی عمارت کو مکمل نہیں کیاجارہا ہے جس کی وجہ سے اب ان کے بچوں کی تعلیم متاثر ہورہی ہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری سکول کی عمارت کو مکمل کرنے کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی جائیں ۔متعلقہ زونل ایجوکیشن آفیسر نے بتایا کہ عمارت کو مکمل کرنے کیلئے متعدد مرتبہ ٹھیکیدار سے کہا گیا ہے لیکن اُس کا کہنا ہے کہ ادائیگی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے کام التوء کا شکار ہے۔