مودی حکومت نے خواتین کو صحت ،سہولیات اور احترام دیا :جتیندر سنگھ

عظمیٰ نیوز سروس

کٹھوعہ //مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور ادھم پور لوک سبھا حلقہ کے بی جے پی امیدوار نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے خواتین کو ’ صحت ،سہولیات اور احترام‘دیا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے ہی یوم آزادی کے خطاب میں نریندر مودی نے بیت الخلاء ، خاص طور پر خواتین کے بیت الخلاء کی تعمیر کی کال دی تھی۔ اس کا اثر اتنا جادوئی تھا کہ پہلے سال کے اندر ہی 4 لاکھ سے زیادہ بیت الخلاء بنائے گئے اور یہ ایک عوامی تحریک میں بدل گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کرتے ہوئے مودی نے نہ صرف محروم خواتین کو سہولت فراہم کی بلکہ انہیں ایک باوقار اور صحت مند آپشن بھی دیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر علاقہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب وزیر اعظم مودی نے ’اجولا اسکیم‘ کے تحت گیس سلنڈر فراہم کئے تو ذات پات، مسلک اور مذہب کی بنیاد پر یا ووٹ بینک کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں تھا۔ جو پکے مکانات تعمیر کیے جارہے ہیں وہ بغیر کسی سیاسی سوچ کے مستحق خاندانوں کو دیئے جارہے ہیں اور ایسا کرکے مودی نے اس ملک میں ایک نیا سیاسی کلچر متعارف کرایا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی زیادہ تر اسکیمیں خواتین پر مبنی اور نوجوانوں پر مرکوز ہیں بغیر کسی شرائط و ضوابط یا رہن کے اور اس کی واحد ضمانت ’مودی کی گارنٹی‘ہے۔ اس لئے انہیں یقین تھا کہ ناری شکتی 400 پلس کے مودی مینڈیٹ کی ضمانت ہوگی۔انہوں نے کہاکہ جہاں تک ہیرانگر کا تعلق ہے گزشتہ تقریباً سات دہائیوں سے کانگریس اور اس کی اتحادی جماعتوں کی حکومتوں نے جان بوجھ کر اس خطہ کو نظر انداز کیا، کیونکہ یہ پنڈت پریم ناتھ ڈوگرا کی سرزمین تھی جو اپنے لوگوں کی حب الوطنی اور قوم پرستی کے لئے مشہور تھی ،جو روایتی طور پر بھارتیہ جن سنگھ اور بعد میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت میں کھڑے تھے۔بین الاقوامی سرحد کے قریب ہونے کی وجہ سے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 2014 سے پہلے کے دور کو یاد کیا جب سرحدی فائرنگ کے ہر واقعے کے بعد سرحدی علاقوں کے لوگوں کو پناہ ملتی تھی اور وہ پنچایت گھر یا سرکاری اسکول یا رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ لیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج، ہر گھر کے لئے ایک فیملی بنکر ہے جو کہ ایک کمرے کے فلیٹ کی طرح ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا، یہ کانگریس حکومت تھی جس نے ڈوگرہ سرٹیفکیٹ کو منسوخ کر دیا، اس طرح اس پٹی کے مارشل نسل کے نوجوانوں کو فورسز میں بھرتی ہونے سے محروم رکھا گیا۔ ایک بار پھر، یہ کانگریس اور اس کے اتحادیوں کی حکومت تھی جس نے ایل او سی کے ساتھ نوجوانوں کو 4فیصد ریزرویشن دیا لیکن ہیرا نگر کی بین الاقوامی سرحد کے ساتھ نوجوانوں کو اس سے انکار کردیا کیونکہ اسے وہاں اپنا ووٹ بیک نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے ساتھ اس سے بڑی غیر انسانی ناانصافی کوئی نہیں ہو سکتی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ مودی حکومت ہے جس نے ان تمام بے ضابطگیوں کو دور کیا ہے اور سب کو یکساں انصاف فراہم کیا ہے۔موصوف نے کہا کہ صرف گزشتہ دسمبر میں ہی انہوں نے چار اہم سڑکوں کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور ہیرا نگر سیکٹر میں نو سڑکوں کا افتتاح کیا تھا۔ 25 کلومیٹر سے زیادہ کے چار سڑکوں کے منصوبے 2594 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت سے ہیںجبکہ 73.57 کلومیٹر کے علاقے کی نو سڑکوں پر 546.8 لاکھ کروڑ کی لاگت آئی ہے۔ ان سڑکوں کی تعمیر سے سرحدی علاقے میں 74 بستیاں اور 11 ہزار سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ اس سال جموں و کشمیر کو 3,700 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے الاٹ کئے گئے پی ایم جی ایس وائی روڈ پروجیکٹس میں سے 60-65 فیصد ان کے لوک سبھا پارلیمانی حلقہ سے ہیں۔راگھونندن سنگھ ببلو، ڈی ڈی سی کے وائس چیئرمین، گوپال مہاجن بی جے پی ضلع صدر، کلدیپ راج سابق ایم ایل اے، ایڈوکیٹ وجے شرما سابق چیئرمین میونسپل کمیٹی، ابھینندن ڈی ڈی سی ممبر، سینئر لیڈران بھی موجود تھے ۔