سردیوں میں مشروم کی کاشت | پلوامہ کے کاشتکار نے دوسری مرتبہ کامیاب تجربہ کیا ہے

مشتاق الاسلام

پلوامہ//پلوامہ کے ایک کاشتکار کو سردیوں میں مشروم تیار کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ مذکورہ کاشتکار نے مسلسل دوسری مرتبہ سردیوں میں مشروم تیار کرنے کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔اس دوران مقامی سطح پر عوامی حلقوں نے کاشتکار کے اس تجربے کو زبردست سراہا ہے جبکہ انتظامیہ سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ سرکاری سطح پر کاشتکار کے اس کامیاب منصوبے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔سرکار کی طرف سے جدید ترین تکنیکی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ مشروم کے کاشتکاروں کیلئے سبسڈی اور دیگر سہولیات دستیاب ہونے کے سبب کشمیر میں اس پیدوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔مرکزی زراعت کی ترقی کے پروگرام راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا کے تحت، مشروم کی کاشت پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے اور مشروم کے کاشتکاروں کو معیاری بیجوں سے لیس کیا جاتا ہے اور انہیں سائنسی کاشت کی تکنیکوں میں تربیت دی جاتی ہے۔ گونگو علاقے سے تعلق رکھنے والے مذکورہ کاشتکار نذیر احمد ڈارعلاقے میں ایف ایم کے نام سے ایک مشروم یونٹ چلارہا ہے ۔اس نے طویل مدتی مہارت کے باوجود اس کاشت میں ایک نئی روح پھونک دی ہے۔یہ کاشتکار پچھلے پانچ سالوں سے علاقے میں مشروم کی کاشت سے وابستہ ہے۔اس طویل مدتی وقت میں اس کاشتکار نے مشروم کی پیداوار کے اضافے میں اپنا ایک الگ مقام حاصل کرلیا ہے۔اس سے قبل شمالی ضلع بارہمولہ کے بٹہ پورہ میں ایک شہری نے 2018 میں کھمبیاں اگانا شروع کیں ۔38 سالہ یہ کاشتکار فی الحال مشروم کی کاشت کاری، سپون کی پیداوار اور کھمبی کے خواہشمند کسانوں کی تربیت سے تقریباً 1 لاکھ سے 1.5 لاکھ روپے سالانہ کماتا ہے۔ موصوف فی الحال سالانہ 1.5-1.75 کوئنٹل مشروم تیار کر رہا ہے اور انہیں 250 روپے فی کلو گرام میں فروخت کر رہا ہے۔