بدھل شوپیاں سڑک کا سروے2018میں مکمل،کام ہنوز شروع نہ ہوسکا سیاحتی امکانات کے پیش نظرسڑک کی تعمیر جلد شروع کرنے کی مانگ

 محمد بشارت

کوٹرنکہ//بدھل شوپیاں سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کرتے ہوئے مختلف سیاسی تنظیموں سے منسلک لوگوں نے ایل جی منوج سہنا سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 26جولائی 2018کو اس سڑک کا سروے مکمل کیا گیا تھاجسکی کل مسافت 94کلو میٹر ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس سڑک کی تعمیر کے لیے محکمہ تعمیرات عامہ نے جو ڈی پی آر تیار کیا ہے ،اسمیں بتایا گیا ہے کہ597.24کروڑروپے کی لاگت سے اِس سڑک کی تعمیر مکمل ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت کے دوران اِس سڑک کا سروے کروایا گیا تھاتا ہم حکومت کی جانب سے اُس کے بعد کوئی ٹھوس قدم نہیں اُٹھایا گیا۔ انہوں کہا کہ یہ سڑک ضلع راجوری اور ریاسی اضلاع کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اس سڑک کی تعمیر ہونے سے سیاحت کو کافی فروغ حاصل ہوگااورپڑھے لکھےبے روز گار نو جوان کو فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ بدھل سے شوپیاں کے درمیان آنے والا علاقہ پہلگام، سونمرگ، گلمرگ سے ہزار گنا خوبصورت ہےاور اس علاقہ کو تاریخی حیثیت بھی حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سڑک کی تعمیر سے علاقے میں موجود سات جھیلوں کو بھی بطور سیاحتی مقامات استعمال کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاحتی مقامات کودیکھنے کے لئے سڑک کی عدم دستیابی کے باوجود بھی ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سڑک کا کام شروع نہیں کرنا تھا تو لاکھوں روپے خرچ کر کے اس سڑک کا سروے کیوں کروایا گیا۔ انہوں نے بُدھل شوپیان سڑک کا کام فوری طور شروع کرنے اور اِسے مکمل کرنے کا مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔