اے ڈی جی پی جموں کایاتریوں کے ہمراہ دورہ بانہال شاہراہ پر یاتریوں کیلئے سہولیات اور حفاظت کو اولین ترجیح دینے کی ہدایت

 

نیوز ڈیسک
جموں//جموں زون کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مکیش سنگھ نے جمعہ کو جموں و کشمیر کے رامبن ضلع کے بانہال کے دورے کے دوران سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اوریہاں کانوائی کی نگرانی کی۔ان کے ہمراہ ڈی آئی جی ادھم پور، ڈی آئی جی ڈوڈا، ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈی آئی جی سی آر پی ایف بھی تھے۔ افسران نے یاترا کے قافلے کے ساتھ جموں سے بانہال میں لمبر تک روانہ ہوئے اور لنگر کے مقامات پر یاتریوں اور سول انتظامیہ کے نمائندوں سے بھی بات چیت کی۔یاتریوں نے سیکورٹی انتظامات اور راستے میں UT انتظامیہ کی طرف سے ترتیب دی گئی سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ایس ایس پی جموں، ایس ایس پی ادھم پور اور ایس ایس پی رامبن بھی اے ڈی جی جموں کے ساتھ راستے میں گئے اور انہیں آر او پی اور سیکورٹی انتظامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ کوتاہیوں کو دور کرنے اور سیٹ اپ کو بہتر کرنے کے لیے موقع پر ہی ہدایات دی گئیں۔ناشری، چندر کوٹ اور لمبر کے لنگر مقامات پر تہوار کا منظر تھا اور یاتری خوش تھے۔ٹریفک کے انتظامات ہموار تھے اور ٹریفک پولیس کی طرف سے یاترا کی نقل و حرکت کو اس انداز میں منظم کرنے کا خیال رکھا گیا تھا کہ شاہراہ پر روزانہ آنے والے مسافروں کو کوئی تکلیف نہ ہو۔ سی آر پی ایف کے افسران ڈیوٹی پر چوکس تھے اور سی آر پی ایف کے سی اوز اور ڈی آئی جی سی آر پی ایف کی قریبی نگرانی میں کام کر رہے تھے۔اے ڈی جی جموں نے افسران کو ہدایت دی کہ قافلے کی نقل و حرکت کے دوران یاتریوں کی سہولت اور حفاظت کو اولین ترجیح بنائیں۔

یاترا کے دوران مقامی ٹریفک پر بندشوں پر لوگ برہم
ایس ڈی ایم رامسو کو بھی روکا گیا، ایک ایک کرکے مقامی ٹریفک کو چھوڑا جارہا ہے: موہیتا شرما
محمد تسکین
بانہال// شری امرناتھ یاترا کے تیسرے دن بھی یاترا کانوائے کے دوران سرکاری ملازمین ، سکول اور کالج جانے والے بچوں کی گاڑیوں کو بھی نزدیکی منزلوں تک پہنچنے کیلئے چلنے کی اجازت نہیں دی گئی اور ان گاڑیوں کو یاترا کے نکلنے تک مختلف مقامات پر روک دیا گیا۔ کئی مقامی مسافروں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس بندش کی وجہ سے رام بن ضلع کے بانہال ،کھڑی ، رامسو ، پوگل پرستان ، ڈگڈول ، بیٹری چشمہ ، سیری ، رام بن اور چندرکوٹ کے مقامی لوگوں خاص کر ملازمین ، طلباء اور مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ صبح بانہال سے کھڑی ، چملواس اور رامسو کے علاقوں کی طرف جانے والے سرکاری ملازمین حتی کہ سب ڈویژنل مجسٹریٹ رامسو وقار احمد گیری کی سرکاری گاڑی کو بھی کچھ وقت کیلئے روکا گیا تاہم بعد میں انہیں جانے کی اجازت دی گئی جبکہ دیگر ملازمین کو دیر سے چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف سے بائیومیٹرک حاضری کا چلن شروع کیا گیا ہے اور دوسری طرف سے یاترا کے دوران صبح سے دوپہر تک مقامی ٹریفک کو روکا جاتا ہے جس پرحکام کی طرف سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعرات کو سکولی بچوں سے بھری پڑی پرائیویٹ سکول بسوں کو دن کے ساڑھے گیارہ بجے تک چلنے کی اجازت نہیں دی گئی جس کی وجہ سے بچوں کو چملواس کے مقام بس سے اتر کر واپس گھروں کی راہ لینا پڑی ہے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر رام بن اور ایس ایس پی رام بن ، ایس ایس پی ٹریفک نیشنل ہائے وے سے اس بندش پر نظر ثانی کی اپیل کی تاکہ مقامی مسافروں کو پنتالیس روزہ طویل یاترا کے دوران مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔اس سلسلے میں بات کرنے پرایس ایس پی موہیتا شرما نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یاترا کانوائے کے دوران سکول جانے والے بچوں، سرکاری ملازمین اور بیماروں کو ایک ایک کرکے چھوڑا جا رہا ہے تاکہ مقامی لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔