انتظامیہ کا وعدہ وفانہ ہوا ،رمضان میں کشتواڑ قصبہ کی عوام پانی کی قلت کا شکار | خستہ حال پائپوں سے روزنہ ہزاروں گیلن پانی ضائع آفیسران عدم توجہی اورملازمین مبینہ طورپر لاپرواہی کا شکار ،پریشانی حل کرنے کی مانگ

عاصف بٹ

کشتواڑ //اگرچہ ضلع انتظامیہ کشتواڑ نے محکمہ جات کو ماہ رمضان میں ہر سہولیات کوعوام تک پہنچانے کا حکم نامہ جاری کیا ہوا ہے لیکن باجود اسکے محکمہ جل شکتی اس متبرک ماہ میں بھی عوام کو پانی فراہم کرنے میں ناکام ہواہے ۔ قصبہ کشتواڑ کے وارڈ نمبر تین کی عوام نے بتایا کہ جہاں سال بھرانھیں پانی کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور امید یہ تھی کہ ماہ رمضان میں بلاخلل پانی مہیا کیاج جائے گا لیکن اس ماہ میں بھی عوامی مشکلات جوں کی توں ہی ہیں جبکہ محکمہ کے ملازمین بھی اس جانب کوئی دھیان ہی نہیں دے رہے ہیں ۔مکینوں نے بتایا کہ انہوں نے مذکورہ معاملہ کے سلسلہ میں کئی مرتبہ متعلقہ حکام سے بھی رجوع کیا لیکن ابھی تک کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے ۔محمد اشرفی نامی شخص نے بتایاکہ شہر میں پانی کی ہاہاکار مچی ہوئی ہے جہاں ہرروز قصبہ کے مختلف مقامات پر محکمہ کی جانب سے لگائی گئی زنگ آلودہ پایپوں سے ہزاروں گیلن پانی ضائع ہورہا ہے لیکن عوام کو پینے کیلئے پانی تک مہیانہیں کیا جاسکتاہے۔ وارڈ تین کا حال بھی ایسا ہی ہے جہاں تین روز کے بعدمحض پندرہ منٹ کیلئے پانی کی سپلائی دی جارہی ہے جسے گزارا کرنا ناممکن بن گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگرچہ انہوں نے محکمہ کے جونیئر انجینئر کو کی مرتبہ اپنی شکایت سے آگاہ کیا لیکن انھیں ٹس سے مس نہیں ہوئی اور اب محکمہ کے افسران فون اٹھانے کی زحمت تک گوارہ نہیں کرتے جسے صاف ظاہر ہوتاہے کہ انھیں عوام کہ مشکلات کا ازالہ کرنے کی کتنی فکر لاحق ہے۔ عاقب احمد نے بتایاکہ موسم گرما سے قبل اسطرح کے حالات ہے کہ عوام کو پینے کا پانی تک دستیاب نہیں تو موسم گرما میں حالات کس طرح کے ہونگے اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ آفیسران کی عدم توجہی اور ملازمین کی لاپرواہی کی وجہ سے جگہ جگہ سے پانی کی پاپئیں زنگ آلودہ ہو کر خستہ حالی ہو گئی ہیں جس کی وجہ سے ہزاروں لیٹر پانی ضائع ہو رہا ہے تاہم نہ تو نئی پاپئیں لگائی جارہی ہیں اور نہ ہی ان خستہ حال پائپوں کی مرمت کی جانب کوئی دھیان دیا جارہا ہے ۔کشمیر عظمیٰ نے اس سلسلہ میں متعلقہ حکام سے کئی مرتبہ رابطہ کرنے کی کوششیں کی تاہم محکمہ کے جونیئر آفیسر سمیت کسی بھی ذمہ دار نے فون ہی نہیں اٹھایا ۔