اقتصادی طاقت قوم کی ترقی کا سرچشمہ خطرات کا بھرپور جواب اور جنگیں جیتنا بھی ضروری:منوج پانڈے

 عظمیٰ نیوز ڈیسک

نئی دہلی//آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے منگل کو کہا کہ حالیہ جغرافیائی سیاسی پیش رفت نے ملک کے خطرات کی نشاندہی کی ہے۔جنرل منوج پانڈے نے آل انڈیا مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے نیشنل لیڈرشپ کنکلیو میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان پیشرفتوں نے ہارڈ پاور کی مطابقت کی تصدیق کی ہے۔انکا کہنا تھا کہ”موجودہ جیو اسٹریٹجک منظر نامے کی خصوصیت تبدیلی سے ہے، جو بے مثال پیمانے اور رفتار سے ہوتی ہے۔ حالیہ جیو پولیٹیکل پاور پلے نے ظاہر کیا ہے کہ جہاں قومی مفادات کا تعلق ہے وہیں ممالک جنگ میں جانے سے نہیں ہچکچائیں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کسی قوم کا مجموعی عروج اس وقت ہوتا ہے جب اس کی جامع قومی طاقت میں نمایاں اور مسلسل اضافہ ہو۔

 

انہوں نے کہا کہ ‘اقتصادی طاقت’ قوم کی ترقی کا سرچشمہ ہے، یہ ‘فوجی طاقت’ ہے جو اسے نتائج پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت فراہم کرتی ہے، جو اس کے متعدد مفادات کے تحفظ اور آگے بڑھنے کے لیے ضروری ہے، اس کے لیے اسٹریٹجک افق کو وسعت دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جنگ کو روکنے کے لیے فوجی طاقت اور صلاحیتیں ضروری ہیں تاکہ ایک قابل اعتماد ڈیٹرنس پیش کیا جا سکے، جس سے خطرات کا بھرپور جواب دیا جا سکتا ہے اور ضرورت پڑنے پر جنگیں جیتنا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں دفاعی ضروریات پورا کرنے کے لیے بیرونی انحصار کے مضمرات کے لیے زندہ رہنے کی ضرورت ہے۔ ۔ ان پیش رفتوں نے اس بات کو اجاگر کیا ہے کہ قوم کی سلامتی کو نہ تو آئوٹ سورس کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی دوسروں پر بڑی تعداد پر انحصار کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “صلاحیت کی ترقی کے تناظر میںاگر ہم دوسرے ممالک پر انحصار کرتے ہیں،تو ہمیں یہ واضح ہونا چاہیے کہ ہم ہمیشہ ٹیکنالوجی کے ایک چکر سے پیچھے رہیں گے۔”