جموں و کشمیر میں بھاری بارشیں متوقع، سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں: سونم لوٹس

عظمیٰ ویب ڈیسک

سرینگر// جموں و کشمیر میں 5 اور 7 جولائی کے درمیان بہت زیادہ بارش کے امکان کے درمیان قابلِ اعتماد اور معروف ماہر موسمیات نے کشمیر میں کسی بڑی سیلابی صورتحال کے امکانات کو مسترد کردیا ہے۔
قومی خبر رساں ادارہ آئی اے این ایس سے خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے، لداخ کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر اور ماہرِ موسمیات سونم لوٹس نے کہا، “مجھے پہلے وادی کے بارے میں بات کرنے دو۔ وادی میں ہلکی سے درمیانی بارش کے امکانات ہیں اور 5 جولائی سے 7 جولائی کے درمیان الگ تھلگ مقامات پر بھاری بارش کے امکانات ہیں۔ اس سے کشمیر میں سیلاب کی کوئی بڑی صورتحال پیدا ہونے کا امکان بہت کم ہے جبکہ بالائی علاقوں میں سیلابی ریلے آنے اور بادل پھٹنے کا امکان ہے۔ دریاوں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں عام طور پر اضافہ ممکن ہے”۔
اُنہوں نے کہا کہ مانسون کے موسم میں لوگوں کو ہمیشہ محتاط رہنے کی تلقین کی جاتی ہے خاص طور پر جولائی سے ستمبر کے وسط تک وادی میں لوگوں کو محتاط رہنا چاہئے۔ مانسون پہلے ہی جموں و کشمیر میں سرگرم ہے اور اس میں مزید شدت آنے کا امکان ہے۔ 5 اور 7 جولائی کے دوران کوئی بھی تشویشناک بات نہیں ہے، جس کے نتیجے میں وادی میں مجموعی طور پر سیلاب کی صورتحال پیدا ہو جائے۔
لوٹس نے کہا، “بارش عام طور پر معتدل ہوگی اور کچھ جگہوں پر الگ تھلگ موسلا دھار بارشیں ہوں گی جس دوران معمولی فلیش فلڈ اور بادل پھٹنے کا امکان ہے۔ لہذا وادی کے اونچے علاقوں میں لوگوں کو سیلاب کی عام صورتحال کے بارے میں خطرے کی گھنٹی کے بغیر محتاط رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے”۔
جموں صوبہ کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ جموں خطہ میں بارشیں زیادہ شدید ہوں گی اور ایسے مقامات پر موسلادھار بارشیں ہوں گی جو سیلاب، بادل پھٹنے اور مٹی کے تودے گرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
اُنہوں نے کہا، “لہذا، میں صرف احتیاط کا مشورہ دیتا ہوں جبکہ میں اس مدت کے دوران جموں و کشمیر میں سیلاب کی کسی بھی صورت حال کو مسترد کرتا ہوں”۔
جموں و کشمیر کے لوگ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے تجربہ کار موسمیاتی ماہر سونم لوٹس پر انحصار کر رہے ہیں۔