کانگریس پارٹی کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہو جائیں گی: رویندر رینہ

File Photo

یو این آئی

جموں// جموں وکشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی یونٹ کے صدر رویندر رینہ نے پیر کے روز کہاکہ نیشنل کانفرنس ، کانگریس اور پی ڈی پی نے ستر سال تک حکومت کی لیکن لوگوں کے مسائل حل کرنے کی اور کوئی توجہ نہ دی۔
انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں کانگریس پارٹی کا نام ونشان مٹ چکا ہے اور اس پارٹی کے امیدواروں کی ضمانتیں بھی ضبط ہو جائیں گی ۔
اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست سے امیدوار کھڑا نہ کرنے کے بارے میں رویندر رینا نے کہا:’الیکشن صرف لڑنے کے لئے ہی نہیں بلکہ جیتنے کے لئے بھی لڑا جاتا ہے ۔‘
ان باتوں کا اظہار موصوف نے ریاسی کے گلاب گڑھ میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ستر سال سے نیشنل کانفرنس ، پی ڈی پی اور کانگریس نے جموں وکشمیر میں حکومت کی لیکن لوگوں کے دیریانہ مسائل کو حل کرنے کی اور کوئی دلچسپی ظاہر نہ کی۔
ان کے مطابق جموں کے ساتھ ساتھ کشمیر میں بھی بی جے پی کافی مضبوط ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ہم جموں وکشمیر میں اپنے بل بوتے پر حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
رویندر رینہ نے کہاکہ بی جے پی نے لوگوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنے کی بھر پور سعی کی جس کا ثمرہ یہ نکلا کہ پورے جموں وکشمیر میں بی جے پی کی لہر چل رہی ہے۔

Click here to Follow WhatsApp Channel
بی جے پی صدر نے کانگریس کو ہدفہ تنقیدکا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس پارٹی کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوجائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں کانگریس کا وجود ختم ہو چکا ہے اور اس پارٹی کے لیڈران بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔
بھاجپا صدر نے کہاکہ لوگوں میں جوش و جنون پایا جارہا ہے اور یہی بی جے پی کی جیت ہے۔
رویندر رینہ نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں وکشمیر میں تعمیر وترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے اور لوگوں کے مسائل کو حل کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کیا۔
انہوں نے کہاکہ لوگ بھاجپا کو تعمیر وترقی کی بنا پر ووٹ دیں گے اور ہمیں یقین ہے کہ اس بار کشمیر میں بھی کنول کا پھول کھلے گا۔
بھاجپا صدر نے کہاکہ موجودہ مرکزی حکومت نے ہندو، مسلمان ، سکھ ، عیسائی ، جموں کے ڈوگرہ سماج اور کشمیری عوام غرض ہر طبقے کاخیال رکھتے ہوئے کام کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارتیہ جنتاپارٹی کانعرہ اس بار چار سو پار ہے اور ہمیں پوری امید ہے کہ ملک کے لوگ ایک دفعہ پھر بی جے پی کے حق میں اپنی رائے دہی کا استعمال کریں گے۔