پاکستان بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات کی بحالی پر سنجیدگی سے غور کرے گا: وزیر خارجہ اسحاق ڈار

Pakistan Foreign Minister Ishaq Dar

عظمیٰ ویب ڈیسک

اسلام آباد// پاکستان کے وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اگست 2019 سے معطل تجارتی تعلقات کی بحالی پر “سنجیدگی سے” غور کرے گا۔
جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ ڈار نے برسلز میں نیوکلیئر انرجی سمٹ میں شرکت کے بعد لندن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ان باتوں کا اظہار کیا۔
انہوں نے بھارت کے ساتھ تجارتی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کیلئے نقدی کی کمی کا شکار پاکستانی تاجر برادری کی بے تابی کو اجاگر کیا۔ ہفتہ کو وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی تاجر بھارت کے ساتھ تجارت دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات بحال کرنے پر غور کرے گا۔
ایکسپریس ٹریبیون اخبار نے ڈار کے حوالے سے کہا ، “ہم بھارت کے ساتھ تجارت کے معاملات کو سنجیدگی سے دیکھیں گے”۔
ان کے تبصرے نے بھارت کے بارے میں سفارتی موقف میں ممکنہ تبدیلی کا اشارہ دیا۔
بھارتی حکومت کی جانب سے آئین کے دفعہ 370 کو منسوخ کرنے، جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد پاکستان نے نئی دہلی کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو کم کر دیا تھا۔
اسلام آباد نے کہا کہ اس فیصلے نے پڑوسیوں کے درمیان مذاکرات کے ماحول کو نقصان پہنچایا۔
پاکستان اس بات پر اصرار کرتا رہا ہے کہ تعلقات کو بہتر بنانے کی ذمہ داری بھارت پر ہے اور اس پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر میں اپنے “یکطرفہ” اقدامات کو واپس لے کر بات چیت شروع کرے۔
بھارت نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور پاکستان پر واضح کر دیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ ملک کے اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصے ہیں۔
نئی دہلی نے یہ بھی زور دے کر کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں سماجی و اقتصادی ترقی اور گڈ گورننس کو یقینی بنانے کیلئے بھارتی حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے آئینی اقدامات بھارت کے اندرونی معاملات ہیں۔ اس کا یہ موقف رہا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ معمول کے ہمسایہ تعلقات کا خواہاں ہے اور اس بات پر اصرار کرتا ہے کہ اسلام آباد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسا ماحول پیدا کرے جو دہشت گردی اور دشمنی سے پاک ہو۔ غیرموافق تعلقات کے باوجود، دونوں ممالک نے فروری 2021 میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ 2003 کے جنگ بندی معاہدے کی تجدید پر اتفاق کیا۔
حال ہی میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں شہباز شریف کو پاکستان کی حکومت کا سربراہ بننے پر مبارکباد دی، جس سے سفارتی سطح پر پگھلنے کی امید پیدا ہوئی۔ شریف نے کچھ دن بعد اسی طرح کی ایک مختصر پوسٹ کے ساتھ جواب دیا، مودی کا “مبارکباد” کے لیے شکریہ ادا کیا۔
شریف کی زیرقیادت مخلوط حکومت 8 فروری کے انتخابات کے بعد اقتدار میں آئی لیکن اس نے اپنے دور کا آغاز زوال پذیر معیشت کے ساتھ کیا جس میں فوری بہتری کی ضرورت ہے۔