تحقیقاتی ایجنسیوں کے مبینہ ‘غلط استعمال’ کے خلاف پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا احتجاج

عظمیٰ ویب ڈیسک

نئی دہلی// مرکزی حکومت کی طرف سےانفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) سمیت مرکزی ایجنسیوں کے مبینہ”غلط استعمال” کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نے پیر کو پارلیمنٹ کے احاطے میں احتجاج کیا۔
اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ بشمول لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی، کانگریس کے ششی تھرور، کے سی وینوگوپال، منیش تیواری، کے سریش، ورشا گائیکواڑ، بینی بہنن، اینٹو انٹونی، کیرالہ کانگریس (ایم) کے جوس کے منی، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، راگھو چڈھا، ٹی ایم سی ایم پی ساگاریکا گھوش، شیو سینا (یو بی ٹی) ایم پی پرینکا چترویدی اور سی پی آئی (ایم) کے جان برٹاس سمیت دیگر نے احتجاج میں حصہ لیا۔
لیڈروں نے پلے کارڈ اور پوسٹر اٹھائے ہوئے نظر آئے جن پر لکھا تھا ”اپوزیشن کا احترام کرو، دھمکیاں دینا بند کرو!، اپوزیشن کو خاموش کرنے کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال بند کرو، خوف کی لگام ختم کرو، ای ڈی، آئی ٹی، سی بی آئی کا غلط استعمال بند کرو، بھاجپا میں جاو بھرشٹاچار کا لائسنس پاو…“
حزب اختلاف کی پارٹیاں مرکزی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہیں اور الزام لگا رہی ہیں کہ اپوزیشن کو “خاموش” کرنے کے لیے حکومت مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ مختلف معاملات میں ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، دہلی کے وزرائ، جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین اور ٹی ایم سی کے وزراءکی گرفتاریوں نے کئی شعبوں سے تنقید کی دعوت دی۔
ہیمنت سورین، جنہیں ای ڈی نے مبینہ زمین گھوٹالہ کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا، کو 149 دن کی حراست کے بعد 29 جون کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
اروند کیجریوال کو رواں ماہ کے شروع میں دہلی ہائی کورٹ نے ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا اور وہ فی الحال مبینہ شراب پالیسی گھوٹالے کی تحقیقات کے سلسلے میں عدالتی حراست میں ہیں۔ دو دن کے بعد آج دونوں ایوانوں کے اجلاس کے ساتھ، NEET گھوٹالہ اور نئے فوجداری قوانین سمیت کئی مسائل پر گرما گرم بحث ہونے کی امید ہے۔