شمالی کشمیر میں ملی ٹینسی سے وابستہ مزید 4 جائیدادیں قرق: این آئی اے

عظمیٰ ویب ڈیسک

نئی دہلی// ملک میں عسکری نیٹ ورک کے خلاف اپنے بڑے پیمانے پر کریک ڈاون کو جاری رکھتے ہوئے، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے جمعرات کو ضلع کپواڑہ میں حزب المجاہدین (ایچ ایم) کے ارکان کی ملکیت والی چار جائیدادوں کو ضبط کر لیا۔
این آئی اے ترجمان نے کہا کہ یہ کارروائی ایک دن بعد ہوئی ہے جب این آئی اے نے جموں و کشمیر میں کالعدم عسکری تنظیم جیش محمد (جے ایم) کے ایک سرکردہ ملی ٹینٹ کی چھ غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق ، جو چار جائیدادیں قرق کی گئی ہیں وہ ملی ٹینسی سے حاصل کی گئی ہیں۔ “وہ جائیدادیں، جو ملی ٹینسی کی سازشوں اور عسکری حملوں کو انجام دینے کیلئے استعمال کی گئیں تھیں، ملزمان محمد عالم بھٹ، محمد یوسف خواجہ، شبیر احمد، ذاکر حسین میر، تمام پاکستان میں مقیم ہینڈلرز/آپریٹو/حزب المجاہدین کے کمانڈروں سے وابستہ تھیں”۔
ترجمان نے کہا کہ این آئی اے کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چاروں افراد ہتھیاروں، اسلحہ، گولہ بارود اور منشیات کی غیر قانونی سپلائی میں ملوث تھے۔ “وہ کشمیر میں عسکریت پسندی کو پھیلانے اور مضبوط کرنے میں سرگرم عمل تھے”۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ یو اے (پی) ایکٹ کے تحت آج جو چار جائیدادیں منسلک کی گئی ہیں ان میں دو غیر منقولہ جائیدادیں شامل ہیں، جن میں عالم بھٹ اور محمد یوسف خواجہ کا کرناہ میں ایک ایک گھر شامل ہے اور دو منقولہ جائیدادیں، ٹاٹا سومو گاڑیوں کی شکل میں، بھی ضبط کی گئی ہیں۔
ترجمان نے کہا، “این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، عالم بھٹ اور محمد یوسف خواجہ کے مکانات کو اسلحہ اور گولہ بارود کو ذخیرہ کرنے اور چھپانے اور ملی ٹینٹوں کو پناہ دینے کیلئے پناہ گاہ/گودام کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ ان دونوں گاڑیوں کو اسلحہ اور گولہ بارود کی نقل و حمل کے لیے ایک محفوظ موڈ کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا”۔
اُنہوں نے کہا کہ این آئی اے نے فروری 2019 میں حزب المجاہدین کے ارکان کے خلاف پاک مقبوضہ کشمیر سے بھارت میں ہتھیاروں، گولہ بارود اور منشیات کی سپلائی کا مقدمہ درج کیا تھا، جبکہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔