میر واعظ کبھی بھی تشدد پر یقین نہیں رکھتے تھے: ڈاﺅن ٹاﺅن سرینگر میں الطاف بخاری کا خطاب

عظمیٰ ویب ڈیسک

سرینگر// گزشتہ تین دہائیوں کے دوران کسی بھی مرکزی دھارے کے سیاسی رہنما کے اس طرح کے پہلے دورے میں، جموں و کشمیر اپنی پارٹی (جے کے اے پی) کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے پیر کو سرینگر کے ڈاون ٹاون میں جامع مسجد کا دورہ کیا۔
بخاری، جنہوں نے خانیار میں دستگیر صاحب کے مزار سے صبح کے وقت ڈاون ٹاون روڈ شو کا آغاز کیا، جامع مسجد پہنچے جہاں انہوں نے جموں و کشمیر اور اس کے عوام کی سلامتی اور فلاح کے لیے دعا کی۔
انہوں نے پرامن ماحول کو یقینی بنانے میں شہر خاص کے لوگوں کی بے پناہ حمایت اور تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا، “شہر خاص کے لوگوں کے تعاون کے بغیر شہر خاص کے علاقوں کا دورہ ناممکن تھا”۔
بخاری نے کہا، “عوامی رسائی کا مقصد شہر خاص کے لوگوں کو یہ باور کرانا ہے کہ اپنی پارٹی آپ کے ساتھ ہے اور ہم آپ کے دکھوں کو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ہماری پارٹی شہر خاص کی کھوئی ہوئی شان کو واپس لانے کے لیے پرعزم ہے”۔
وادی کشمیر کے قابل احترام سنتوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، بخاری نے کہا کہ جموں و کشمیر نے ماضی میں کافی خونریزی دیکھی ہے، لیکن آج ہمارے قابل احترام سنتوں کی برکت سے حالات معمول پر آ رہے ہیں۔
انہوں نے ڈاون ٹاون کے لوگوں کو بھی سراہتے ہوئے کہا، “تمام کریڈٹ شہر خاص کے لوگوں کو جاتا ہے جنہوں نے امن اور خوشحالی کی بحالی کے لیے بہت زیادہ تعاون کیا”۔
ایک سوال کے جواب میں بخاری نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کون جیتے گا لیکن اس سے فرق پڑتا ہے کہ امن قائم ہونا چاہیے۔ “امن ہمارے لیے اہم ہے۔ ہمارے لیے یہ اہم نہیں ہے کہ کون جیتے گا۔ وادی کشمیر میں نئی صبح کا آغاز ہونے جا رہا ہے”۔
انہوں نے علاقائی سیاسی جماعتوں پر ان کے “دوہری موقف اور عوام دشمن سیاست” پر تنقید کرتے ہوئے کہا، “اپنی پارٹی استحصالی سیاست پر نہیں بلکہ سچائی پر یقین رکھتی ہے”۔
میرواعظ عمر فاروق کے اس بیان پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات کو ریفرنڈم کے برابر نہیں کیا جانا چاہئے، بخاری نے کہا، “میرے خیال میں میرواعظ کبھی بھی تشدد پر یقین نہیں رکھتے تھے۔ یہ ایک بے بنیاد بیانیہ تھا۔ اُن کا خاندان 1947 سے تشدد کا شکار ہے۔ یہاں تک کہ مجھے چار سال پہلے ایجنٹ کہا گیا تھا، لیکن میں ثابت قدم رہا اور ہمت نہیں ہاری”۔