بانہال سڑک حادثے میں زخمی 5 بہنوں کا اکلوتا بھائی دم توڑ گیا

محمد تسکین

بانہال// پیر کے روز جموں سرینگر قومی شاہراہ پر بانہال کے چملواس علاقے میں پیش آئے ایک سڑک حادثے میں زخمی ہوئے دو میں سے ایک نوجوان نے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سرینگر میں دم توڑ دیا ہے جبکہ دوسرے زخمی کا علاج جی ایم سی اننت ناگ میں چل رہا ہے۔
سکمز سرینگر میں منگل کی علی الصبح زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھے شخص کی شناخت عاشق حسین پڈر عمر 37 سال ولد عبد الرشید پڈر ساکنہ فہوروگن کسکوٹ بانہال کے طور کی گئی ہے جبکہ سکوٹی ڈرائیور عبید احمد تانترے ساکنہ تانترے پورہ بانہال کا علاج جی ایم سی اننت ناگ میں چل رہا ہے۔
حادثے میں لقمہ اجل بنا عاشق حسین پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا اور شادی شدہ تھا۔
بانہال کے مقامی لوگوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے بانہال میں آئے روز سڑک حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹریفک پولیس اور پولیس حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ تیز رفتار ، بغیر لائسنس اور بغیر ہیلمٹ کے دو پہئے کی گاڑیاں چلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کریں تاکہ اس طرح کے جان لیوا حادثات سے بچا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ کل سکوٹی اور انوا گاڑی کے درمیان ٹکر کے نتیجے میں دونوں زخمیوں کو سروں میں شدید چوٹیں آئیں تھیں اور انہوں نے ہیلمیٹ بھی پہن نہیں رکھا تھا۔
رضاکار تنظیم بانہال والنٹیئرس کے صدر محمد ادریس وانی نے پولیس اور ٹریفک پولیس انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی خلاف روزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائیں تاکہ انسانی غلطی کے نتیجے میں پیش آنے والے ایسے خونین حادثات سے بچا جا سکے۔
انہوں نے والدین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ہیلمٹ اور لائنسنس کے بغیر گاڑی نہ چلانے دیں اور اپنے بچوں کو کنٹرول میں رکھیں تاکہ ان کے خون کو سڑکوں پر نہ بہنے سے بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے دو سالوں کے دوران صرف بانہال کے علاقے میں قومی شاہراہ پر پیش آئے ایسے ہی سڑک حادثات میں آدھ درجن سے زائد نوجوان لقمہ اجل بنے ہیں۔