ہیرا نگر جھڑپ | جموں و کشمیر پولیس کے 9 ایس پی اوز کی بطور کانسٹیبل ترقی

عظمیٰ ویب ڈیسک

کٹھوعہ// ہیرا نگر سرحدی علاقے میں مسلح تصادم کے چند دن بعد 9 سپیشل پولیس آفیسرز (ایس پی او) کو پولیس میں کانسٹیبل کے طور پر مستقل کیا گیا ہے ۔
جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوین نے جمعہ کو اعلان کیا کہ کٹھوعہ اور جموں و کشمیر کے دیگر علاقوں میں گاوں کے دفاعی گروپوں اور ایس پی اوز کو مضبوط کیا جائے گا۔
یہ مسلح جھڑپ 12 جون کو بین الاقوامی سرحد کے قریب کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر علاقے کے سیدا سکھل گاوں میں ہوئی تھی، جس میں دو نامعلوم دہشت گرد اور ایک سی آر پی ایف اہلکار ہلاک جبکہ ایک شہری زخمی ہوا تھا۔
ڈی جی پی نے، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی پیز) ایم کے سنہا اور آنند جین کے ساتھ، ضلع پولیس کے ذریعہ منعقدہ ایک تقریب میں ایس پی اوز کو کانسٹیبل کے رینک پر ترقی دی اور تقرری خطوط فراہم کئے۔ ایس پی اوز میں امت شرما، کرن ویر سنگھ، سومیت ورما، انیل چودھری، شام لال، پنکج شرما، مکیش راجپوت، لوپریت جٹ اور ساحل سنگھ شامل ہیں۔
ڈی جی پی نے نامہ نگاروں کو بتایا، “ایس پی اوز کو ان کے اچھے کام کے لیے مستقل کیا گیا۔ ہمارے پاس پولیس میں ایک ایس پی او جزو ہے جس کا الگ سے اور تیزی سے آگے بڑھنے کے انداز میں خیال رکھا جانا چاہیے”۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب عزم مضبوط ہوتا ہے تو لوگ اکٹھے ہوتے ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا، “ایس پی اوز اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ہمارے پاس سب کو ایک ساتھ لانے کے لیے ایک ایس او پی ہے، خواہ ایس پی او ہو یا دیگر پولیس اہلکار، سے کی ستائش کی جائے گی”۔
ڈی جی پی نے دیگر پولیس افسران کے کردار کی بھی تعریف کی اور کہا کہ دوسرے کانسٹیبل یا افسران کے لیے تمغے اور ایوارڈ الگ سے تجویز کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی سینئر قیادت نے کٹھوعہ اور دیگر علاقوں میں گاوں کے دفاعی گروپوں کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ “ایس پی اوز کو بھی مضبوط کیا جائے گا”۔
ڈی جی پی نے کٹھوعہ ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کے طور پر اپنے دور کی یاد تازہ کی اور مقامی لوگوں کی حب الوطنی اور بہادری کی تعریف کی۔ “گھر واپسی کا احساس ہے۔ جب میں یہاں سے سفر کرتا ہوں تو مجھے خوشی محسوس ہوتی ہے۔ میرا دل خوشی سے بھر گیا ہے کیونکہ کٹھوعہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں کے لوگ ہمیشہ حب الوطنی سے بھرے رہتے ہیں۔ میں نے یہاں ایس ایس پی کے طور پر دو سال خدمات انجام دی ہیں اور میں نے اپنے ملک کی حفاظت کے لیے مضبوط عزم کے ساتھ لوگوں کو دیکھا ہے۔ یہ ان کے درمیان ایک فطری رویہ ہے”۔
انہوں نے 1965 اور 1971 کی جنگوں کے بارے میں لوگوں کی طرف سے سنائی گئی کہانیاں بھی سنائیں اور بتایا کہ کس طرح کٹھوعہ کے لوگ دشمن کے خلاف ڈٹے رہے اور مسلح افواج کی مکمل حمایت کی۔
اُنہوں نے کہا، “انہوں نے ان ادوار کے دوران غیر معمولی طور پر اہم کردار ادا کیے ہیں۔ پولیس اور عوام قریبی تال میل میں کام کرتے ہیں اور ایک عظیم طاقت ہیں”۔