سرحدی علاقہ دیگوار ٹیڑواں کی عوام طبی سہولیات سے محروم
عشرت حسین بٹ
پونچھ//ضلع پونچھ کی حد متارکہ کے عین قریب بسا علاقہ دیگوار تیڑواں کی عوام اس ترقی یافتہ دور میں بھی طبی سہولیات سے محروم ہیں۔ سرکار کی جانب سے یہاں کی عوام کے لئے کسی بھی طبی سہولت کا بندوبست نہیں کیا گیا ہے ۔اس علاقہ میں نہ ہی کوئی طبی مرکز ہے اور نہ ہی محکمہ صحت نے یہاں کی عوام کیلئے کسی بھی طرح کی طبی سہولیات کا کوئی بندوبست کیا ہوا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ پنچایت گیارہ وارڈوں پر مشتمل ہے اور وہ ہند پاک سرحد کے عین قریب اپنی زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ انہیں صرف فوج کا سہارا ہے جو ہر وقت ان کی ہر طرح کی مدد کرتے ہیں۔محمد عارف نامی شخص نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ ہمارے ملک کو آزاد ہوئے75سال ہو گئے مگر ابھی تک ان کے علاقہ میں سرکار کی جانب سے ایک طبی مرکز قائم نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے انہیں کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سرحدی علاقہ میں اگر فوج نہ ہوتی تو ان کا جینا محال ہوجاتا ۔انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں انہیں فوج کی ہی مدد دستیاب ہوتی ہے اور وہ فوج کے ہی رحم و کرم پر اپنی زندگی گزارتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان کے علاقہ میں رات کو کوئی بیمار ہو جائے تو وہ فوج سے ابتدائی علاج لے کر فوج کی مدد لیتے ہیں اور فوج کی ہی گاڑی سے وہ مریض کو علاج کے لئے ضلع ہسپتال پہنچاتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ سرکار کو چاہیے کہ وہ ان کے علاقہ میں ایک طبی مرکز کا قیام عمل میں لایں تاکہ یہاں کی عوام کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا علاقہ سرحد کے عین قریب پڑتا ہے اور انہیں ہر طرح کی مشکلات آ رہی ہیں۔ اس علاقہ کی عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے علاقہ کا از خود دورہ کر کے عوام کی پریشانیوں کو سنیں اور ان کا ازالہ کریں۔

 

فوج نے سرکاری سکول میں ساز و سامان فراہم کیا
رمیش کیسر
نوشہرہ // فوج نے نوشہرہ سب ڈویژن کے گور نمنٹ ہائی سکول چلاس نوشہرہ کے بچوں میں کتابیں تقسیم کرنے کیساتھ ساتھ سکول میں سٹیشنری اور فرنیچر و دیگر ساز و سامان تقسیم کیا ۔اس سلسلہ میں فوج کی جانب سے سکول میں ایک تقریب کا اہتمام کیاگیا جس میں سکول کے بچوں و منتظمین کیساتھ ساتھ فوجی آفیسران نے شرکت کی ۔فوج نے یہاں جاری ایک بیان میں بتایا کہ عوام اور فوج کے درمیان رشتے کو مضبوط کرنے کیلئے فوج کی جانب سے جہاں مذکورہ نوعیت کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں وہائیں طلباء کو جدید طرز تعلیم میں ڈالنے کیلئے بھی فوج اپنی مدد جاری رکھے ہوئے ہے ۔فوجی آفیسران نے بچوں کو تلقین کرتے ہوئے کہاکہ وہ مذکورہ سہولیات سے فائدہ اٹھا کر اپنے والدین اور علاقہ کا نام روشن کریں ۔انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہاکہ فوج آئندہ بھی ان کی مدد جاری رکھے گی ۔

 

مویشی مہلوک بیماری میں مبتلا
ڈاکٹروں کی ٹیمیں علاقہ میں بھیجنے کی اپیل
رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے متعدد علاقوں میں کسانوں کے مویشی ایک مہلوک بیماری میں مبتلا ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے ان کی موت واقعہ ہونا شروع ہو گئی ہے ۔کسانوں نے بتایا کہ مذکورہ بیماری چمڑی میں نمایاں ہورہی ہے جس کی وجہ سے وہ کھانا پینا بھی بند کردیتے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ مویشی بیماری کا شکار ہونے کے کچھ دنوں کے اندر ہی موت کا شکار ہورہے ہیں ۔غور طلب ہے کہ مذکور ہ چمڑی کی بیماری سب ڈویژن کے کئی دیہات میں پھیل گئی ہے جبکہ اس کی زد میں متعدد علاقہ جات آرہے ہیں ۔کسانوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ پشو پالن کے ڈاکٹروں کی ٹیمیں نوشہرہ سب ڈویژں کے متاثرہ علاقوں میں تعینات کیا جائے تاکہ ان کی بھینسیں ،گائے و دیگر مویشیوں کو بچایا جائے ۔

 

شراب کیساتھ 1گرفتار
بختیار کاظمی
سرنکوٹ// سرنکوٹ سب ڈویژن میں شراب و دیگر منشیات کی سمگلنگ کو روکنے کیلئے پولیس کی جانب سے شروع کردہ مہم کے دوران ایک سمگلر کو شراب کی 12بوتلوں سمیت گرفتار کرلیا گیا ۔پولیس نے بتایا کہ شراب کے غیر قانونی کاروبار کو روکنے کے دوران ایک 60سالہ سمگلر شراب کی بارہ بوتلوں سمیت گرفتار کرلیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ سمگلر کی شناخت ولایت خان ولد لسل خان سکنہ بفلیاز کے طورپر ہوئی ہے جبکہ پولیس نے اس سلسلہ میں ایک مقدمہ زیر ایف آئی آر نمبر 257/2022پولیس سٹیشن سرنکوٹ میں درج کر کے مزید تحقیقات کا عمل شروع کر دیا ہے ۔

 

زادی کا امرت مہااتسو
مینڈھر کالج میں ہفتہ وار تقریبات اختتام پذیر
حسین محتشم
پونچھ//ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر گورنمنٹ ڈگری کالج مینڈھرمیں آزادی کا امرت مہااتسو کے تحت ہفتہ بھر کی تقریبات کا انعقاد ہوا۔اس دوران این ایس ایس یونٹ گورنمنٹ ڈگری کالج مینڈھر نے شعبہ سماجیات کے تعاون سے 5 سے 15 اگست 2022 تک حب الوطنی کے موضوع پر مبنی تقریبات منعقد کی۔اس سارے سلسلے کا انعقاد پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج مینڈھر ڈاکٹر محمد اعظم کی مجموعی نگرانی میں ہوا۔ہفتہ بھر جاری رہنے والے شیڈول میں منعقد ہونے والے مختلف پروگراموں میں قومی پرچم کی تقسیم، ہر گر ترنگا مہم پر توسیعی لیکچر، سلوگن رائٹنگ اور پوسٹر سازی کے مقابلے، مضمون نویسی، جشن آزادی مشاعرہ، صفائی مہم اور کالج کیمپس میں قومی پرچم کی میزبانی شامل ہیں۔ان تقریبات کے سلسلے میں کالج کے پرنسپل اور این ایس ایس کمیٹی کے ممبران کی رہنمائی میں اس بڑے جشن کے پہلے دن ترنگا ریلی کا انعقاد کیا گیا جس میں تقریباً 500 طلباء اور این ایس ایس کے رضاکاروں نے شرکت کی۔یہ ریلی طلباء کو بیدار کرنے اور ترنگا کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے نکالی گئی۔واضح رہے تمام تقریبات کا اہتمام این ایس ایس آرگنائزنگ کمیٹی نے کیا جس میں کنوینر ڈاکٹر اسد عمران اور ممبران پروفیسر اسرار احمد، پروفیسر محمد الیاس، پروفیسر وسیم اکرم میر ،پروفیسر محمد رزاق اور ڈاکٹر شوکت حسین شامل تھے۔اس سلسلہ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کالج کے پرنسپل (ڈاکٹر محمد اعظم) نے کہا کہ کالج میں منعقدہ تقریبات کے سلسلے کا مقصد عوام کو آزادی کے حصول میں آزادی کے جنگجوؤں کی شراکت کے بارے میں آگاہ کرنا تھا۔ انہوں نے کہا ملک کے ترنگا اور آزادی کی جدوجہد کے بارے میں عام لوگوں کو آگاہی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے گزشتہ 75 سالوں میں زندگی کے مختلف پہلوؤں میں زبردست ترقی کی ہے اور وقت کی ضرورت ہے کہ اس وراثت کو سنبھالا جائے، اسے آگے بڑھایا جائے اور قوم کی مزید ترقی کے لئے شعوری طور پر مشترکہ کوششیں کی جائیں۔انہوں نے ہفتہ بھر کی تقریبات کو کامیاب بنانے میں این ایس ایس یونٹ اور شعبہ سماجیات کے کردار کو بھی سراہا ڈاکٹر اسد عمران (NSS PO) نے کہا کہ ہر گھر میں ترنگا لانا صرف ترنگا سے ذاتی تعلق کا ایک عمل نہیں ہے بلکہ قوم کی تعمیر کیلئے ہمارے عزم کا ایک مجسمہ بھی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر گھر ترنگا مہم ہمارے دلوں میں حب الوطنی کے جذبات کو جنم دے گی اور بڑے پیمانے پر قومی یکجہتی کو مضبوط کرے گی۔انہوں نے ان سرگرمیوں میں حصہ لینے والوں کو مبارکباد دی۔ان تمام تقریبات کیانعقاد میں پروفیسر شوکت حسین (صدر شعبہ کیمسٹری)، پروفیسر رضوان خان (صدر شعبہ فزکس) ڈاکٹر اسد عمران (این ایس ایس پروگرام آفیسر)،پروفیسر محمد رزاق (صدر شعبہ نباتات)، پروفیسر اسرار احمد (صدر شعبہ سماجیات)، پروفیسر محمد الیاس (صدر شعبہ فزیکل ایجوکیشن) اور ڈاکٹر شوکت حسین (شعبہ انگریزی) نے بھرپور تعاون کیا۔

 

مرحوم ڈاکٹر سخی محمد کے انتقال پر تعزیتی اجلاس
حسین محتشم
پونچھ//جموں کشمیر اپنی پارٹی کے ضلع صدر اور سابق ایم ایل اے پونچھ شاہ محمد تانترے کی رہائش گاہ پر ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہواجس میں ڈاکٹر سخی محمد کے انتقال پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا گیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تانترے نے ڈاکٹر مرحوم کو پونچھ کے ایک عظیم سپوت سے تعبیر کیا جنہوں نے لگ بھگ 35 سال پونچھ کے عوام کی اسقدر پر خلوص اور بے لوث خدمت کی جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہے ۔موصوف نے کہا کہ ڈاکٹر سخی محمد ضلع ہسپتال پونچھ میں رات دن خدمت کرنے میں رہتے تھے۔ان کو کوئی بھی مشکل کام سونپا جاتا تو وہ احسن طریقے سے انجام دیتے تھے۔انہوں نے دکھ ظاہر کیا کہ عوام و خواص نے ان کی خدمات کو بھلا دیا۔تانترے نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ ضلع ہسپتال میں ان کی یادگار کے لئے کوئی وارڈ یا بلڈنگ ان کے نام سے منسوب کی جائے ۔اس تعزیتی اجلاس کے دوران مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور خصوصی دعائیںکی گئی۔تعزیتی اجلاس میں الحاج بشیر احمد خاکی،راجہ ممتاز احمد، سینئر لیڈران چوہدری محمد اعظم،غلام رسول تانترے،کیپٹن یونس،نوجوان لیڈر یاسر چستی، رشید صوفی زاہدفضل طاہربانڈے ودیگرا ن بھی موجود تھے ۔

چائلڈ لائن پونچھ نے ایک اور لاپتہ بچے کا پتہ لگایا
حسین محتشم
پونچھ// چائلڈ لائن پونچھ کے دفتر میں گزشتہ رات 8بجے پر اطلاع دی گئی کہ محمد زبیر ولد محمد شبیر دھڑا فتح پور منڈی 1 بجے سے لاپتہ ہے۔لاپتہ بچے کی یہ خبر موصول ہونے کے بعد تمام وسائل بروئے کار لا کر دو ٹیمیں تشکیل دی گئیں تاکہ بچے کا سراغ لگایا جا سکے۔ ان ٹیموں نے ڈائریکٹر چائلڈ لائن پونچھ کی نگرانی میں کام شروع کیا۔ان دونوں ٹیموں کی کوششوں کے بعد شاہ پور کے قریب بچے کے ہونے کی اطلاع ملی جس کے بعد چا ئلڈ لائن پونچھ کے کوآرڈی نیٹر سبزار احمد کی سربراہی میں ٹیم موقع کی طرف روانہ ہوئی اور رات گیارہ بجے وہاں پہنچ کر بچے کو اپنی تحویل میں لے لیا اور بچے کوبحفاظت والدین کے حوالے کر دیا گیا۔ بچے کو ملنے کے بعد والدین نے چائلڈ لائن ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔اس دوران کوآرڈی نیٹر سبزار احمد نے کہا کہ وہ تمام والدین سے درخواست کرتے ہیں کہ اگر ان کا بچہ 1 یا 2 گھنٹے تک گھر واپس نہیں آتا ہے تو وہ 1098 پر اطلاع دیں تاکہ بروقت کاروائی کی جاسکے۔

محکمہ اطلاعات پونچھ نے یوم آزادی پر ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا
حسین محتشم
پونچھ// 75ویں یوم آزادی کے موقع پر شری کرشن چندر گورنمنٹ ڈگری کالج پونچھ کے آڈیٹوریم میں ایک رنگا رنگ ثقافتی پروگرام کا انعقاد محکمہ اطلاعات پونچھ کی جانب سے کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر پونچھ اندر جیت کی ہدایت پر ضلع انفارمیشن آفیسر پونچھ کی مجموعی نگرانی میں محکمہ اطلاعات کے افسر وشالدیپ چندن نے تقریب کا انعقاد کیا۔ پروگرام کے دوران بارڈر کلچر کلب، سرسوتی سنگیت کلا کیندر، سرسوتی سنگیت ودیالیہ اور دیگر فنکاروں نے پہاڑی، ہندی، پنجابی اور حب الوطنی کے گیت پیش کئے۔اس پروگرام میں ڈی ڈی سی چیئرپرسن پونچھ تعظیم اختر مہمان خصوصی تھی جب کہ ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ اندر جیت، ایس ایس پی پونچھ روہت باسکوترا، اضافی ضلع ترقیاتی کمشنر عبدالستار، اضافی ترقیاتی کمشنر پونچھ ڈاکٹر بشارت حسین، سی ای او پی ڈی اے ڈاکٹر محمد تنویر، جیل سپرنٹنڈنٹ رجنی سہگل، گورنمنٹ ڈگری کالج پونچھ کے پرنسپل پروفیسر مسرف حسین شاہ، ڈسٹرکٹ انفارمیشن آفیسر وشالدیپ چندن، سی ایم او شمیم بھٹی، سی اے او راکیش شرما، سی ایچ او کے علاوہ دیگر ضلعی افسران اور ممتاز شہری بھی اس پروگرام میں موجود تھے۔

بھاجپا سنیئر لیڈر کلدیپ راج گپتا انتقال کر گئے
سماجی ، سیاسی و مذہبی لیڈران نے گہرے دکھ کا اظہار کیا
سمت بھارگو
راجوری//مشہور سماجی سیاسی شخصیت کلدیپ راج گپتا جو گزشتہ پانچ دہائیوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ تھے ،گزشتہ روز اچانک انتقال کر گئے ۔مرحوم ملک میں ایمرجنسی کے دوران جیل میں بند بھی رہے تاہم ان کی موت کی خبر پھلتے ہی لوگوں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ۔راجوری مین ٹاؤن کے رہنے والے گپتا کی مبینہ طور پرصحت خراب ہو گئی تھی جس کے بعد ان کو گور نمنٹ میڈیکل کالج راجوری میں زیر علاج رکھا گیا تھا۔اس کے بعد سے ان کو میڈیکل کالج جموں ریفر کردیا گیا جہاں وہ گزشتہ تین دنوں سے زیر علاج تھے اور بدھ کی صبح ان کا انتقال ہوگیا ۔کلدیپ راج گپتا کی میت کو راجوری قصبہ میں لایا گیا جہاں انہیں پھولوں کی چادر چڑھائی گئی اور مختلف سیاسی سماجی اور مذہبی جماعتوں سے وابستہ لوگوں نے ان کو خراج عقیدت پیش کیا ۔کلدیپ راج گپتا کی آخری رسومات راجوری قصبہ کے شمشان گھاٹ میں ادا کی جائیں گی۔راجوری کی ایک مضبوط سیاسی شخصیت گپتا نے اس وقت بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی جب یہ بھارتیہ جن سنگھ تھیاور اس وقت سے پارٹی سے وابستہ رہے اور وہ لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی دونوں کے قریب ہونے کیساتھ ساتھ وزیر عظم نریندر مودی کے بھی قریب مانے جاتے تھے ۔گپتا کو ہندوستان میں ایمرجنسی کے دنوں میں بھی جیل بھیج دیا گیا اور وہ کئی ہفتوں تک حراست میں رہے۔انہوں نے راجوری اور پونچھ میں خاص طور پر عسکریت پسندوں کے حملوں کی وجہ سے شہریوں کی ہلاکتوں کے خلاف مختلف تحریکوں کی قیادت بھی کی۔انہیں جموں و کشمیر پہاڑی ایڈوائزری بورڈ کے وائس چیئرمین کے طور پر بھی نامزد کیا گیا تھا اور بی جے پی پی ڈی پی مخلوط حکومت کے ٹوٹنے اور آرٹیکل 370 اور 35-A کی منسوخی سے قبل دو سال سے زائد عرصے تک وائس چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔گپتا کو ذات، رنگ اور عقیدہ کے سے قطع نظر تمام برادریوں میں ان کی حمایت حاصل تھی اور ان کی عوام نواز پالیسی کی وجہ سے انہیں وسیع پیمانے پر قبولیت حاصل تھی۔

خطہ پیر پنجال عظیم سیاسی رہنما سے محروم:ذوالفقار
راجوری// اپنی پارٹی نائب صدر اور سابقہ کابینہ وزیر چودھری ذوالفقار علی نے بزرگ سیاسی رہنما اور سابقہ وائس چیئرمین جموں وکشمیر پہاڑی مشاورتی بورڈ کلدیپ راج گپتا کی وفات پر گہرے دْکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔تعزیتی پیغام میں انہوں نے کہا’’ خطہ پیر پنجال آج ایک اہم سیاسی شخصیت سے محروم ہوگیا۔ کلدیپ راج گپتا نے خطہ پیر پنجال کے لوگوں کی آواز بلند کرنے اور جموں وکشمیر کی عوام کی بہبودی کے لئے بلا لحاظ ذات، پات، مذہب ،رنگ ونسل کام کیا۔ اْن کی وفات میرے لئے ذاتی طور ایک بہت بڑا نقصان ہے، وہ ایک ایماندار سیاسی لیڈر اور مخلص سماجی کارکن ہونے کے ساتھ ساتھ باعثِ تحریک تھے‘‘۔انہوں نے سوگوار ان کنبہ سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کلدیپ راج گپتا کی روح کی شانتی کے لئے دْعا کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کلدیپ راج کی وفات سے سماج میں ایک ناقابل تلافی خلاء پیدا ہوئی ہے۔ وہ خطہ پیر پنجال کی شناخت تھے اور اْن کی خدمات کو کبھی بھی فراموش نہیں کیاجاسکتا ، اْن کی کمی ہمیشہ محسوس کی جاتی رہے گی۔