۔1947میں مہاراجہ جموں و کشمیر چھوڑ گئے ۔ 70 سال سے مہاراجائوں کی لائن لگی :الطاف بخاری

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//اپنی پارٹی سربراہ سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ وہ اپنے ووٹ کی طاقت سے جموں و کشمیر میں سیاسی خاندانوں کے استحصال کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ آری زال اور کیچھ علاقوں میں جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ جموں کشمیر اور یہاں کے عوام کے بہتر مستقبل کیلئے اپنی پارٹی کو بھر پور تعاون دیں۔انہوں نے کہا، ’’مطلق العنانیت کا دور 1947 میں ختم ہو گیا تھا اور مہاراجہ جموں و کشمیر چھوڑ گئے تھے، لیکن بد قسمتی سے اس کے بعد گزشتہ 7 دہائیوں سے یہاں جمہوری لبادوں میں ملبوس مہاراجائوں کی ایک لائن لگی ہوئی ہے، یہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہاں ووٹ کی طاقت سے سیاسی خاندانوں بالخصوص عبداللہ اور مفتی خاندانوں کے مسلسل استحصال کو ختم کریں۔‘‘ بخاری نے کہا، ’’ان جماعتوں نے ہمیشہ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول میں منافقت کا مظاہرہ کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کی قیادت نے صرف سیاسی فائدے کے لیے پارٹی کا نام، مسلم کانفرنس سے بدل کر نیشنل کانفرنس رکھ دیا۔ پھر 1947 میں بھارت کی حمایت کی ،پھر موقف بدلا اور ’’رائے شماری‘‘ کا نعرہ لگایا۔ پھر اندرا۔شیخ ایکارڈ کیا گیا، پھر ’اٹانومی‘ کا نعرہ دیا۔ اس طرح سے یہ جماعت قدم قدم پر منافقت کا مظاہرہ کرتی آئی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’موقع پرستی کا بدترین مظاہرہ کرتے ہوئے آج این سی نے کانگریس کو گلے لگایا ہے، جسکا سماجی بائیکاٹ کروایا تھا‘‘۔بخاری نے کہا، “پی ڈی پی نے خاندانی راج قائم رکھنے کیلئے ’سیلف رول‘ جیسے گمراہ کن نعرے میں الجھائے رکھا۔ 2014 انتخابات میں ووٹ بٹور لئے کہ وہ بی جے پی کو جموں کشمیر کے اقتدار سے دور رکھے گی۔ لیکن پھر بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملایا۔‘‘انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ ’’منافقت ان سیاسی خاندانوں کی فطرت میں ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ لوگوں نے 5 اگست 2019 کے واقعات کے بعد جموں و کشمیر میں امن و آشتی کو برقرار رکھنے کا انتخاب کیا ہے، امن و سکون کے اس ماحول نے یہاں کے لوگوں کے لیے معاشی فوائد حاصل کرنا شروع کر دیے ہیں، ترقی اور خوشحالی کے لیے پائیدار امن انتہائی اہمیت کا حامل ہے‘‘۔