ہومیوپیتھی کے اثرات اور مقبولیت کو بڑھانے کیلئے مسلسل تحقیق، تعلیم اور عالمی تعاون پر زور

یو این آئی

نئی دہلی// ہومیوپیتھی طبی نظام کی تاثیر اور مقبولیت کو بڑھانے کے لیے مسلسل تحقیق، معیاری تعلیم اور عالمی تعاون پر زور دیا گیا ہے ۔ وزارت آیوش کے تعاون سے یہاں منعقدہ ہومیوپیتھی سے متعلق بین الاقوامی سیمینار میں کہا گیا کہ ہومیوپیتھی کی مقبولیت کو بڑھانے کے لیے مسلسل تحقیق کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے اور معیاری تعلیم کا اہتمام کیا جانا چاہیے تاکہ نوجوانوں کو اس طرف راغب کیا جا سکے ۔ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے اس دو روزہ سیمینار کا افتتاح کیا جو کل دیر شام اختتام پذیر ہوا۔ آیوش کے میدان میں پدم ایوارڈ یافتہ سات افراد نے بھی سیمینار میں حصہ لیا۔ اس کے علاوہ 6000 سے زائد شرکاء، ڈاکٹروں، سائنسدانوں، محققین، ماہرین تعلیم، طلباء اور اساتذہ نے ہومیوپیتھی کے بارے میں نتیجہ خیز گفتگو کی۔ سیمینار کا مرکزی موضوع “تحقیق کو مضبوط بنانا، کارکردگی میں اضافہ” تھا۔ جس میں ہومیوپیتھی کی تحقیق، طبی طریقوں اور مارکیٹ سے متعلق پہلوؤں پر بات کی گئی۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہومیوپیتھی سے بہت سے افراد نے استفادہ کیا ہے لیکن سائنسی طبقے میں ایسے تجربات کو اسی صورت میں قبول کیا جا سکتا ہے جب تجربات کو حقائق اور تجزیہ کے ساتھ پیش کیا جائے ۔ سائنسی اعتبار سے صداقت کی بنیاد بنتی ہے۔