گول اور سنگلدان میں پی ایم جی ایس وائی اور پی ڈبلیوڈی کیخلاف احتجاج خراب سڑکوں کی تحقیقات نہ ہوئی توہفتہ بعد سب ڈویژن میں احتجاجی مظاہرے ہونگے :عوام

oplus_2

زاہد بشیر

گول//پورے سب ڈویژن گول میں سالہا سال سے تعمیر ہو رہی سڑکوں کی حالت نہایت ہی ابتر ہے جس وجہ سے آئے روز سڑک حادثات ہو رہے ہیں اور بارشوں کے دوران لوگوں کی زرعی اراضی و رہائشی مکانات کو بھی ان سڑکوں کی وجہ سے نقصان ہورہا ہے جس کے پیش نظر گول اور سنگلدان میں لوگوں نے احتجاجی مظاہر ے کئے جس میں تمام سیاسی پارٹیوں کے لیڈران،سماجی تنظیموں ، سرپنچوںومعزز شہریوں نے شرکت کی ۔ اس موقعہ پر مظاہرین نے کہا کہ گزشتہ روز گول کے مہا کنڈ سوسنی علاقہ میں ایک دلدوز سڑک حادثہ پیش آیا جس میں ڈرائیور موقعہ پر ہی لقمہ اجل بن گیا اور اسی مقام پر گزشتہ ماہ بھی ایک سڑک حادثہ پیش آیا تھا جہاں ڈرائیور اور اس کے ساتھی کی جان بال بال بچی ۔ مظاہرین کے مطابق مہا کنڈ کینٹھہ کے علاوہ پورے سب ڈویژن گول میں پی ایم جی ایس وائی اور پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے تعمیر ہو رہی یا پہلے سے تعمیر سڑکوں کی حالت نہایت ہی ابتر ہے اور ان سڑکوں میں غیر معیاری میٹریل کا کھلم کھلا استعمال ہو رہا ہے ۔ مظاہرین کے مطابق مہا کنڈ سڑک پر غیر معیاری میٹریل کے خلاف بھی اس سے قبل لوگوں نے احتجاجی مظاہرین کئے ، ضلع انتظامیہ اور گورنر انتظامیہ سے بھی استدعا کی تھی اور یہاں مقامی انتظامیہ بھی تمام حالات سے با خبر تھی لیکن اس کے با وجود ٹھیکیداروں یا محکمہ جات کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور غیر معیاری تعمیرات کا سلسلہ چلتا رہا ۔ انہوں نے کہا کہ گول میں جتنی بھی سڑکیں ہیں جن کی دیواروں میں غیر معیاری میٹریل کا استعمال ہوا ، نالیاں نا کے برابر ہیں ، بارشوں کے دوران لوگوں کے رہائشی مکانات و زرعی اراضی و باغات کو بھی ان ہی سڑکوں کی ناقص تعمیرات کی وجہ سے نقصان ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کئی مرتبہ انتظامیہ کو اس سلسلے میں یاداشت بھی پیش کی تھی لیکن کسی نے کوئی کاروائی نہیں کی ۔ گول بازار و سنگلدان بازار میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مقامی لیڈران و معزز شہریوں نے کہا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر اندر ان محکموں کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی تو ایک ہفتے کے بعد گول سب ڈویژن کے نیابت سنگلدان ،نیابت اندھ اور نیابت داڑم کے علاوہ صدر مقام سب ڈویژن گول میں بھی احتجاجی مظاہرے ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ محکمہ جات اور انتظامیہ پر عائد ہو گی ۔