گرمی سے سنڈے مارکیٹ میں مندی | بازار سجا مگر خریداری کم ہوئی ،چھاپڑی فروشوں میں اضطراب

شوکت حمید

سرینگر// وادی میں گذشتہ کئی دنوں سے گرمی لی لہر کے بیچ اتوار کو سرینگر میںسجنے والے سنڈے مارکیٹ میں خریداری کا رجحان مدھم رہا۔ٹی آر سی سرینگر سے لیکر لال چوک اور ہری سنگھ ہائی سٹریٹ کے ساتھ ساتھ بٹہ مالو میں اتوار کو حسب معمول صبح سے ہی چھاپڑی فروشوں نے ریڈے لگا کرسنڈے مارکیٹ سجایاتاہم گرمی کی شدید لہر کی وجہ سے مارکیٹ میںخریداری کا رجحان مدھم رہا۔تاجروں کے مطابق گرمی کی وجہ سے لالچوک سے پولو ویو تک مارکیٹ مندی کا شکار رہا ۔سنڈے مارکیٹ حسب معمول سجایا گیا اورسول لائنز کے ایک وسیع علاقے پولو ویسو سے ٹی آر سی اور لال چوک سے لیکر ہری سنگھ ہائی سڑیٹ تک بازار سجا ہو اتھا لیکن خریداروں کا زیادہ رش دکھائی نہیں دیا۔اس کیلئے گذشتہ کئی دنوں سے جاری گرمی کی لہر قرار دی جاسکتی ہے۔چھاپڑی فروشوںنے کہاکہ مارکیٹ میں مقامی خریداروں کا رش نہیں تھا۔اکا دکا خریدار ہی آئے اور نسبتا بہت کم بزنس ہوپایا۔ ریڑہ بانوں کے ایک گروپ نے بتایا کہ گرمی سے ان کا کار و بار اثر انداز ہوا ۔چھاپڑی فروشوں کے مطابق پچھلے ہفتے سے وادی میں گرمی کی لہر ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ گھروں سے کم ہی باہرآئے اور سنڈے مارکیٹ کا رخ نہیں کیا ۔شام دیر گئے لال چوک اور اسکے مضافات میں لگے سنڈے مارکیٹ میں مقامی لوگ اورسیاح خریداری کرتے نظر آئے جبکہ دن میں یہ تعداد بہت کم تھی ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ لالچوک سے پولوویو اور اسکے بعد ٹی آر سی گراونڈ تک ایک وسیع وعریض حصے پر ہر اتوار کو بازار سجتا ہے جہاں سستے داموں پر سبھی قسم کے ضرویات کا سامان میسر رہتا ہے۔ یہ سنڈے مارکیٹ پوری وادی کشمیر سے خریداروں کی توجہ کا مرکز ہے۔ یہ مصروف خریداری کا گواہ ہے۔ ہزاروں لوگ، خاص طور پر وہ لوگ جو ہفتے کے دنوں میں مصروف ہوتے ہیں، بازار میں ہجوم دیکھے جا سکتے ہیں، جب کہ وادی میں آنے والے سیاحوں نے یہ ایک باقاعدہ ٹھکانہ بنا دیا ہے۔اس دن لالچوک کی بیشتر دکانیں بند رہتی ہیں جبکہ اس بازار میں اکثر دکانوں کا سامان سستے داموں فروخت ہوتا ہے۔