کپوارہ میں4نالوں نے تباہی مچائی ۔ 6بڑے پل مکمل یا جزوی طور تباہ، سینکڑوں دیہات کا آپسی رابطہ منقطع، 3سڑکیں دھنس گئیں

 اشرف چراغ

کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ میں سیلاب کی وجہ سے جہا ں 51دیہات بری طرح متاثر ہوئے اور ضلع انتظامیہ کو 336 کنبوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا پڑا ،وہیں ضلع میں 6بڑے پل بھی تباہ ہوئے جن کی وجہ سے سینکڑوں دیہات کا آپسی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔اتنا ہی نہیں بلکہ 3سرکاری دفاتر میں بھی پانی گھس گیا اور انہیں نقصان ہوا۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دو روز کے دورا ن ضلع میں زبردست بارشیں ہوئیں، جس کی وجہ سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی اور سیلابی پانی نے پلوں کو اپنے ساتھ بہایا۔خاص کر ضلع میں 4نالوں نے تباہی مچائی جن میں لولاب نالہ ،نالہ ٹالری ،نالہ ہایہامہ اور ورنو نالہ شامل ہے۔ان 4نالوں پر 6بڑے پلو ں کو زبردست نقصان پہنچاجس کے نتیجے میںکئی علاقوں کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے ۔وادی لولاب میں نالہ لولاب پر زیر تعمیر شمریال پل کا ایک حصہ پوری طرح سے ڈھہ گیا ہے ۔شمریال گائوں میں 500کنبے آ باد ہیں ، اور انکے لئے یہ پل آمد و رفت کا واحد ذریعہ تھا۔ تباہ کن سیلاب سے شمریال علاقہ کا رابطہ دیگر علاقوں سے کٹ کر رہ گیا ہے۔ نالہ ورنو پر شاٹھ مقام پل کوبھی تباہ کن سیلاب کی وجہ سے زبردست نقصان پہنچا۔ جس کی وجہ سے شاٹھ مقام اورکلی گام کی قریب 3 ہزار کی آ بادی کا رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

 

مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ آج تک اس پل کو کبھی بھی نقصان نہیں پہنچا لیکن 31سال کے بعد اس نالہ میں طغیانی آئی جس کے نتیجے میںمزکورہ پل کو نقصان پہنچا اور یہ پل ناقابل استعمال بن گیا ۔لولاب میں ہی نالہ کلاروس پر تعمیر شدہ خمریال پل کو جزوی طور نقصان پہنچا ۔ اس پل کو پہلے بھی سیلابی پانی سے نقصان پہنچ چکا ہے لیکن اب دوبارہ نقصان سے دوچار ہوگیا ہے۔کپوارہ قصبہ سے 5کلو میٹر دور نالہ ہایہامہ پر سہی پورہ کے نزدیک پل کا ایک حصہ سیلابی پانی سے ڈھہ گیا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ اس پل کی اہمیت اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ سہی پورہ ،ہلمت پورہ ،منز ہار ،چھلہ گنڈ ،گنڈی ثنا ،بٹہ پورہ اور کمکڑی جیسے دور دراز علاقوں کو ضلع صدر مقام سے ملاتا ہے۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ پل کا ایک حصہ ڈھہ جانے سے پل کی فوری طور مرمت کی ضرورت ہے کیونکہ یہاںکسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ پیش آنے کا خطرہ لا حق ہے ۔ نالہ ہد پر سولنہ شمناگ کے مقام پر تعمیر کئے گئے پل کو نقصان پہنچا، جس کی وجہ سے اس پل پر سفر کرنا کسی خطرے سے کم نہیں ہے ۔انتظا میہ نے پل کو گا ڑیو ں کی آمد ورفت کے لئے غیر محفوظ قرار دیا ہے ۔ہندوارہ ڈویژن میں نالہ ٹالری پر’ باکی آکر‘ پل کو سیلابی پانی سے پہلے ہی نقصان پہنچا تھا لیکن اب دوبارہ نقصان پہنچا ہے۔انتظامیہ نے اس پل کو گا ڑیو ں کی آمد و رفت کے ساتھ ساتھ لوگو ں کی نقل و حمل پر مکمل طور قد غن لگا ئی ہے ۔کرالہ پورہ ملیال روڑ پر فرکیان پل کو بھی نقصان پہنچا ہے اور اسکا ایک بندھ نکل گیا ہے۔گنڈ جہانگیر روڑ کا ایک حصہ ڈھہ گیا ہے جبکہ سپور کپوارہ روڑ کاواری کے مقام پر سڑک کا ایک حصہ دھنس گیا ہے۔اسکے علاوہ نالہ پہرو پر کپوارہ میں دہی ترقی محخمے کی دو عمارتوں، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہینڈ کرافٹس کپوارہ آفس کے علاوہ دوبن کچہامہ ڈیم کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ضلع ترقیاتی کمشنر کپوارہ آ یوشی سدن نے متا ثرہ علاقوں کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیا اور متعلقہ محکمو ں کو فوری طور رپور ٹ بنانے کی تا کید کی تاکہ ان پلو ں کی مرمت کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔ادھر متا ثرہ علاقوں کے لوگو ں نے ضلع ترقیاتی کمشنر کے دورہ کرنے کے بعد ان پلو ں کی مرمت کے لئے ہنگامی بنیادو ں پر کام شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔