وائیلو ٹنگمرگ میں ایشیا کا سب سے بڑا قالین تیار ۔ 25قالین بافوں کو اس شاہکار کی تکمیل میں 8سال لگے

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// شمالی ضلع بارہمولہ کے وائیلو ٹنگمرگ گاؤں کے قالین بافوں نے ایشیا کا سب سے بڑا قالین تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ہاتھ سے بنا یہ کشمیری قالین 72X40 فٹ ہے، جو 2,880 مربع فٹ پر محیط ہے۔اس شاہکار کی تیاری نے ان لوگوں میں جذبہ کو پھر سے زندہ کیا ہے جنہوں نے کم آمدنی کی وجہ سے فن کو چھوڑ دیا تھا۔ اس خصوصی قالین کی تیاری میں 25 قالین بافوں کو اس شاہکار کو مکمل کرنے میں لگ بھگ آٹھ سال لگے۔ وادی کشمیر کی پوری قالین صنعت اپنی تخلیق پر فخر کرتی ہے۔ان قالین بافوں کا کہناہے کہ اس غیر معمولی قالین کی پیچیدہ بنائی کی نگرانی دو تجربہ کاردستکاروں فیاض احمد شاہ اور عبدالغفار شیخ نے کی، جن کی غیر متزلزل لگن نے مختلف چیلنجوں کے باوجود اس شاہکارکی تکمیل کو یقینی بنایا۔انہوں نے کہا’’ہم نے کشمیر میں اتنا بڑا قالین کبھی نہیں بچھایا۔ ہمیں اپنے ذہن کو بہت سی چیزوں پر لگانا پڑا کیونکہ اس کیلئے ایک بہت بڑے لوم کی ضرورت تھی۔ یہ ایک بہت بڑا چیلنج تھا اور اللہ کا شکر ہے کہ آخرکار یہ مکمل ہو گیا۔

 

مجھے یقین ہے کہ اسے بیرون ملک فروخت کیا جائے گا اور مستقبل میں ہم اس سے بڑا کچھ بنائیں گے‘‘۔انہوں نے مزید کہا’’ اس شاہکار کو تیار کرنے کے پچھلے آٹھ سال آسان نہیں تھے۔ خاص طور پر کووڈ 19 کے دوران قالین بافوں کو متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔کرافٹ ڈیلرز کے مطابق دستکاروں کی ایک اچھی تعداد دوبارہ قالین بْننے کیلئے کرگھوں پر واپس لوٹ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جب سے یہ شاہکار وجود میں آیا ہے بہت سے قالین بافوں نے فن کو چھوڑ دیا تھا ایک بار پھر ہمارے پاس آئے اور دوبارہ کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔انہوں نے مزید کہا’’ ہم امید کرتے ہیں کہ کسی بھی ملازم کو جس طرح تنخواہ ملتی ہے، ان کیلئے بھی یکساں اور مساوی اجرت ہونی چاہئے۔ دستکار برادری کو باوقار طریقے سے اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے قابل بنانے کیلئے باوقار زندگی گزارنے کی ضرورت ہے۔ اگر دستکاروں کو اچھا معاوضہ دیا جائے گا تو وہ کبھی کام نہیں چھوڑیں گے۔ یہ شاہکار ایک ٹیم ورک ہے اور ڈیزائن سے لے کر دستکاروں تک، سب نے اس کوشش میں سخت محنت کی ہے‘‘۔