کمانڈر سمیت 2ملی ٹینٹ ہلاک ریڈونی پائین کولگام میں12گھنٹے تک مسلح تصادم

۔  18مقدمات میں مطلوب تھا، این آئی اے نے10لاکھ روپے کا انعام رکھا تھا

عارف بلوچ

اننت ناگ// ریڈ ونی پائین کولگام میں سیکورٹی فورسز کیساتھ12گھنٹے تک مسلح تصادم آرائی میں لشکر طیبہ کے اعلی کمانڈر باسط ڈار سمیت دو ملی ٹینٹ مارے گئے۔پولیس نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے میںملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع کے بعد پیر کی رات دیر گئے ریڈونی کھڈونی گائوں میں محاصرہ اور تلاشی آپریشن شروع کیا ۔پولیس نے کہا “پولیس اور سیکورٹی فورسز نے فوج اور سی آر پی ایف کے ساتھ مل کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ،اور آپریشن رات بھر جاری رہا اور منگل کی دوپہر کو اختتام پذیر ہوا‘‘۔پولیس کے مطابق جس مکان میں ملی ٹینٹ چھپے ہوئے تھے،اسکے ارد گرد نکہ بندی کی گئی اور رات کے دوران فائرنگ کے تبادلے کے بعد آپریشن کو منگل کی صبح تک موخر کیا گیا۔ منگل کی صبح دونوں فریقین کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران مذکورہ رہائشی مکان کو آگ لگ گئی۔

 

آئی جی پی کشمیر ودھی کمار بردی نے کہا کہ اس آپریشن میں دو ملی ٹینٹوں کو بے اثر کر دیا گیا اور ان کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ دہشت گردوں میں سے ایک کا تعلق ٹی آر ایف ‘اے’ کیٹیگری سے ہے۔ بردی نے مزید کہا، “ان میں سے ایک باسط ڈار کا تعلق TRF ‘A’ کیٹیگری سے تھا، وہ 18 سے زائد مقدمات میں ملوث تھا وہ اقلیتوں، پولیس فورسز اور شہریوں پر حملے کی سازش کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا۔”انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ہتھیار ڈالنے کے لیے کافی وقت اور موقع دیا گیالیکن انہوں نے پولیس اور سیکورٹی فورسز کی احتیاط پر کوئی توجہ نہیں دی۔ دہشت گردوں نے سیکورٹی اہلکاروں پر فائرنگ جاری رکھی اور دونوں منگل کی دوپہرانکا ئونٹر میں مارے گئے۔ بردھی نے کہا کہ باسط ڈار، جو انتہائی مطلوب افراد میں شامل تھا اور یہ فورسز کے لیے ایک اہم کامیابی ہے کیونکہ باسط ڈار خاص طور پر سرینگر میں بہت سے عسکری حملوں کا ذمہ دار تھا۔ کولگام کے ریڈونی علاقے کا رہنے والا باسط لشکر طیبہ سے وابستہ تنظیم دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) میں شامل ہونے سے پہلے تین سال سے اپنے گھر سے لاپتہ تھا۔ این آئی اے نے ٹی آر ایف کے سربراہ باسط احمد ڈار کی گرفتاری کیلئے اطلاع دینے پر 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔