کشمیر نے دشمنوں کو جواب دیدیا ہڑتال اور بندھ کے بغیرریکارڈپولنگ ہوئی:صدرِ جمہوریہ

  جموں و کشمیر میں آئین پوری طرح نافذ ، دفعہ 370کی وجہ سے پہلے حالات مختلف تھے

یو این آئی

نئی دہلی//صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے دوران کشمیر نے کئی دہائیوں کے پولنگ ریکارڈ توڑ کر ہندوستان کے دشمنوں کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔18ویں لوک سبھا کی تشکیل کے بعد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرمو نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر میں آئین پوری طرح سے نافذ ہو چکا ہے جہاں آرٹیکل 370 کی وجہ سے پہلے حالات مختلف تھے۔انہوں نے کہا”ان انتخابات کا ایک بہت ہی دلکش پہلو ،جموں و کشمیر سے سامنے آیا، وادی کشمیر نے کئی دہائیوں کے ووٹر ٹرن آئوٹ کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے، پچھلی چار دہائیوں میں، ہم نے کشمیر میں بندھ اور ہڑتالوں کے درمیان ووٹروں کی تعداد کم دیکھی ہے‘‘۔صدر نے کہا “ہندوستان کے دشمنوں نے اسے جموں و کشمیر کی رائے کے طور پر پیش کرتے ہوئے عالمی فورمز پر جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانا جاری رکھا، لیکن اس بار، وادی کشمیر نے ملک کے اندر اور باہر ایسے ہر عنصر کو مناسب جواب دیا ہے،”۔ صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں وادی کشمیر کے لوگوں کی بے مثال شرکت نے جموں و کشمیر کے بارے میں جاری عالمی پروپیگنڈہ مہم کا مناسب جواب دیا ہے۔صدر جمہوریہ نے کہا ’’پڑوسی پہلے کی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے ہندوستان نے پڑوسی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کیا ہے‘‘۔

 

انہوں نے کہاکہ گزشتہ چار سالوںمیں ہم نے جموں وکشمیر میں مثبت تبدیلی دیکھی ہے ،جس کاایک ثبوت پارلیمانی انتخابات میں وہاں کے لوگوںکی بھاری شرکت اور حصہ داری ہے ۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ کئی دہائیوں میں ہم نے دیکھاتھاکہ کشمیر وادی میں ہڑتالوں اور بندکی کالوںکی وجہ سے کم ووٹنگ ہوتی تھی لیکن اب وہاںکی صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی ہے ۔صدر دروپدی مرمو نے کہاکہ ہم نے دیکھاکہ گزشتہ35برسوں میں حالیہ لوک سبھا انتخابات میں ووٹر ٹرن آوٹ سب سے زیادہ رہا جبکہ 2019کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں 2024کے انتخابات میں ووٹنگ کی شرح میں 30فیصد اضافہ دیکھاگیا۔ مرمو نے مزید کہاکہ جموں وکشمیرمیں کی گئی بڑی انتخابی اصلاحات اور نئی حدبندیوںکا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ حکام نے وہاں میونسپل اداروں میں نئی حدبندی شروع کردی ہے ،اوراس سلسلے میں ریاستی الیکٹورل آفس نے جموں وکشمیرکے سبھی20اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کوحدبندی کے عمل میں فعال طور پر حصہ لینے اوراپنی تجاویز دینے کی ہدایت دی ہے ،جموں وکشمیرمیں بلدیاتی انتخابات رواں سال کے آخرتک متوقع ہیں ۔ مرمو نے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کو مودی حکومت کے 10 سال کی ‘خدمات اور گڈ گورننس’ کی مہر قرار دیا اور اراکین پارلیمنٹ سے ہم وطنوں کی خواہشات کی تکمیل کے لیے کام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا’’یہ مینڈیٹ ہے کہ ترقی پذیر ہندوستان کا کام بغیر کسی وقفے کے جاری رہنا چاہئے اور ہندوستان کو اپنے اہداف کو حاصل کرنا چاہئے‘‘۔مرمو نے ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے منعقد ہونے والے مسابقتی امتحانات میں سوالنامے لیک ہونے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ سرکاری بھرتیوں یا تعلیمی امتحانات میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے اور پارٹی سیاست سے اوپر اٹھ کر سوالنامے لیک ہونے کے واقعات پر ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہCAA کے تحت شہریت کے سرٹیفکیٹ کا پہلا سیٹ 15 مئی کو دہلی میں 14 لوگوں کو جاری کیا گیا ۔ اس کے بعد، مرکزی حکومت نے مغربی بنگال، ہریانہ، اتراکھنڈ اور ہندوستان کے دیگر حصوں میں شہریت دی۔