کشتواڑ میں مسافر شیڈ مسافروں کی بجائے گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے استعمال عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا ،شیڈوں کی تعمیر کی اعلیٰ سطحی تحقیقا ت کا مطالبہ

عاصف بٹ

کشتواڑ //کشتواڑ ضلع کے بیشتر علاقوں میں تعمیر ہوئے مسافر شیڈوں کا استعمال مسافروں کے بیٹھنے کے بجائے گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے کیاجارہا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو مشکل وقت میں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔عام لوگوں نے مقامی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کشتواڑ میں لاکھوں روپے خرچ کر کے مسافر شیڈ تعمیر کئے گئے ہیں لیکن مذکورہ شیڈ مسافروں کیلئے سود مند ثابت نہیں ہوئے ہیں ۔سب ڈویژن چھاترو میں کشتواڑ سنتھن قومی شاہراہ پر سنگمبتی کے مقام پر ساتھ لاکھ سے زائد روپے کی لاگت سے انتظامیہ کی جانب سے مسافر شیڈ تعمیر کئے گئے ہیں لیکن آج تک اسکا استعمال نہ ہوا اور سڑک کی تعمیر کیلئے کمپنی نے اُسے اپنی مشینوں کی پارکنگ کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا ہے ۔ مقامی لوگوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ اگرچہ لاکھوں روپے کی لاگت سے اس مسافر شیڈ کو تعمیر کیا گیاتھا تاکہ عوام کو اسکا فائدہ مل سکے لیکن آج تک اسکا فائدہ نہیں مل سکا ۔ محمد عمران نامی مقامی نوجوان نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پہلے ہی انتظامیہ نے بلاجواز لاکھوں روپے اس پر خرچ کرکے سرکاری خزانہ کو نقصان پہنچایا۔انہوں نے کہاکہ اگرچہ لوگوں کی سہولیات کیلئے مذکورہ شیڈ کو بنایا گیا تھا تاکہ لوگ دھوپ و بارش میں اسکا سہارہ لے سکیںلیکن نجی کمپنی نے اُسے اپنی گاڑیوں و مشینری کیلئے استعمال کرنا شروع کرد یا ہے ۔سنگمبتی ، بھنڈارکوٹ و کلید کے مقام پر بناے گے لاکھوں روپے مالیت کے مسافر شیڈوں کی حالت انتہائی ابتر بنی ہوئی ہے اور آج تک انھیں بہتر بناے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔واضح رہے کہ محکمہ دیہی ترقی کی ار ائی ونگ کی جانب سے دس مسافرشیڈوں کیلئے گزشتہ سال این آئی ٹی جاری کی گئی ایگزین ار ائی وینگ نے ایک چھٹی ضلع ترقیاتی کمشنر کو لکھی تھی جس میں ان سبھی شیڈوںکو لیکر تکنیکی تخمینہ تیار کرنے کو کہا تھااور دس لاکھ روپے فی شیڈ مالیت بنائی گئی ۔ذرایع نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ ان شیڈوں کی ٹینڈرنگ جے کے ای ٹینڈر سے نہیں بلکہ جیم پورٹل سے کی گئی اور ایک مسافر شیڈکی قیمت دس لاکھ روپے بنائی گئی جبکہ سبھی کی قیمت ا کروڈ تھی۔ جیم پورٹل پر ٹینڈرنگ کا عمل ہوا اور 7490000 میں یہ کام سٹار سٹیل انڈیرسڑی نامی کمپنی کو مل گیا۔ جب کشمیر عظمیٰ نے ان مسافرشیڈوں کی مکمل تنصیب کیلئے دیگر کمپنیوںسے بات کی تو انھوں نے اس سے بہترمسافر شیڈ کی قیمت محض ڈھائی سے تین لاکھ کے درمیان بتائی۔یہ مسافر شیڈ ڈاگ بنگلو چوک، ٹی ار سی گیٹ کے باہر، سنگمبتی، بھنڈارکوٹ ، ڈی سی افس کے باہر ، مندر موڈ سرتھل، پاڈر ،تیرگام اے و کیندرے ویدیالیہ موڈ کشتواڑ کے باہر یہ تعمیر ہوے لیکن مسافر شیڈوںسوندر ہوڈی پل ابھی تک تعمیر نہ ہوسکا جبکہ اسکا میٹریل گزشتہ دو سال سے ٹنڈر نالے میں پڑا ہوا زنگ آلودہ ہورہا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ ضلع کے اندر دس مختلف مقامات پر بناے گے مسافروں شیڈوں میں بڑے پیمانے پر خردبرد ہوئی ہے اور چند افراد کو اسکا فائدہ پہنچانے کیلئے لاکھوں روپے کا سرکاری خزانے کو چونا لگایا گیاہے جہاں ان پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے ہیں لیکن زمینی سطح پر محض اُ سے دو لاکھ روپے میں یہ مسافر شیڈ تیار ہوے ہیں جبکہ ا ن میں لگایاگیا سازوسامان بھی خستہ ہوچکا ہے ۔صرف ا دو مسافر شیڈوں کو چھوڑ دیگر سبھی مقامات پر بناے گئے شیڈوں کی حالت انتہائی ابتر ہے اور یہ صرف لاکھوں روپے ضائع کئے گئے ہیں۔ انھوں ایل جی انتظامیہ سے اسکی علی سطح تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا اور اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔