کانگریس تاریخ کاصفحہ | اوڈیشہ میں وزیراعظم مودی کا انڈیا اتحاد پر شدید حملہ

File Image

عظمیٰ نیوزڈیسک

برہم پور// وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو اڈیشہ میں اپنی پہلی انتخابی ریلی میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو ریاست کے لوگوں کے لیے امید کی ایک نئی کرن قرار دیتے ہوئے ریاست میں حکمراں بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کا موازنہ ڈوبتے سورج سے کیا، نیز کانگریس کو تاریخ کا صفحہ قراردیا آج اڈیشہ کے برہم پور میں ‘وجئے سنکلپ سماویش’ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے عوام سے بی جے پی کو ایک موقع دینے کی اپیل کی اور ریاست کو ملک میں نمبر ایک بنانے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اڈیشہ کو پانی کے وسیع وسائل، معدنی ذخائر اور ایک طویل ساحلی پٹی سے نوازا گیا ہے، اس کے باوجود یہاں کے لوگ اب بھی غربت سے نبرد آزاما ہیں۔ انہوں نے ریاست کی حالت کا ذمہ دار کانگریس کے 50 اور بی جے ڈی کے 25 سالہ دور حکومت کو قرار دیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ 4 جون کو بی جے ڈی حکومت کی آخری عبارت لکھی جائے گی اور پہلی بار اڈیشہ میں ڈبل انجن والی حکومت بنے گی۔ انہوں نے کہا، ’’آج 6 مئی ہے اور 6 جون تک اڈیشہ کے لیے بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کا اعلان کر دیا جائے گا نیز 10 جون کو بی جے پی کی وزیر اعلیٰ کی حلف برداری کی تقریب ہوگی، جس کے لیے میں سب کو ذاتی طور پر دعوت دینے آیا ہوں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ بی جے پی اڈیشہ میں تمام طبقات کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے والا ایک ویڑنری منشور لے کر آئی ہے اور ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد منشور میں کئے گئے تمام وعدوں کو عملی جامہ پہنایا جائے گا اور یہ ‘مودی کی گارنٹی’ ہے۔وزیر اعظم نے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ اپنی حکومت کو دو اصولوں پر منتخب کرنے کا عہد کریں، پہلا مرکز میں مضبوط حکومت کے لیے اور دوسرا اڈیشہ میں مضبوط حکومت کے لیے تاکہ ریاست ڈبل انجن والی حکومت کے تحت تیز رفتاری سے ترقی کر سکے۔ انہوں نے مرکز کی کئی سماجی بہبود کی اسکیموں کو نافذ نہ کرنے پر ریاست کی نوین پٹنائک حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ اس کی وجہ سے یہاں کے لوگ خوشحالی کے باوجود غریب بنے ہوئے ہیں۔مودی نے کہا کہ کانگریس کے 10 سالہ دور میں اڈیشہ کو 1 لاکھ کروڑ روپے دیے گئے ہیں جب کہ گزشتہ 10 برسوں میں ریاست کو 3.5 لاکھ کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف پیسہ بھیجنا کافی نہیں ہوگا بلکہ ان اسکیموں کو نافذ کرنے کے لیے ایک ایماندار حکومت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ریاست کو لوٹنے پر بی جے ڈی لیڈروں کی تنقید کی اور کہا کہ بی جے ڈی کے چھوٹے لیڈر بھی بڑی عالیشان عمارتوں کے مالک بن گئے ہیں۔