ڈوڈہ کے قصبہ ٹھاٹھری میں بادل پھٹنے سے سیلابی صورتحال | 9 رہائشی مکانات و 1 بیت الخلا تباہ کشتواڑ ۔ڈوڈہ بٹوت قومی شاہراہ سمیت 6 رابطہ سڑکیں بھی متاثر ہوئیں

Oplus_0

اشتیاق ملک

ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کے قصبہ ٹھاٹھری میں بادل پھٹنے سے 9 رہائشی مکانات و ایک بیت-الخلا کو نقصان پہنچا ہے جبکہ موٹر-سائیکل سمیت کئی دیگر نجی دیگر نجی گاڑیاں ملبے کی زد میں آگئیں جنہیں بعد میں ملبے سے نکال دیا گیا اس دوران بٹوت کشتواڑ قومی شاہراہ سمیت 6 سڑکیں بھی سیلابی ریلے سے متاثر ہوئیں ہیں تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔بادل پھٹنے سے کشتواڑ ڈوڈہ بٹوت قومی شاہراہ پر بھاری ملبہ جمع ہوا اور 5 گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہنے کے بعد شاہراہ کو گاڑیوں کی آمدورفت بحال کیا گیا ہے.تفصیلات کے مطابق جمعرات کو مطلع خوشگوار رہنے کے باوجود جمعہ کی درمیانی شب کو دو بجے کے قریب اچانک بجلی کی گرج چمک شروع ہوتے ہی شدید بارش ہوئی اور قصبہ ٹھاٹھری کے اوپر بادل پھٹنے سے آر پی گیٹ و مدن چھتر کے نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوئی اور آس پاس کے رہائشی مکانات میں بھاری ملبہ و پانی داخل ہوا جس کے نتیجے میں لاکھوں کی مالیت کا سامان تباہ ہوا اور وہیں کشتواڑ ڈوڈہ بٹوت قومی شاہراہ پر بھی ملبے کے ڈھیر جمع ہوئے 5 گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہا. اس دوران کئی نجی گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا تاہم بادل پھٹنے سے کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے. ایس ڈی ایم ٹھاٹھری مسعود احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ دوران شب بادل پھٹنے سے 9 رہائشی مکانات و ایک بیت-الخلا کو نقصان پہنچا ہے جبکہ کئی کشتواڑ ڈوڈہ بٹوت قومی شاہراہ سمیت 6 سڑکوں بھی ملبہ جمع ہوا تھا اور انہیں ٹریفک کے لئے جزوی طور پر بحال کیا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ متاثرین کی باز آبادکاری کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے. واضح رہے کہ سال 2017 میں جامع مسجد ٹھاٹھری کے متصل بادل کے پھٹنے سے 6 افراد کی ہلاک و ایک سکول سمیت درجنوں تعمیرات کو نقصان پہنچا تھا۔متاثرہ کنبوں میںاعجاز احمد ولد سدر الدین ساکنہ فیگسو، تنویر احمد ولد محمد صادق ساکنہ فیگسو، غلام حسین ولد غلام قادر ساکن فیگسو، فضل دین ولد سائیں دین ساکن فیگسو، محمد شفیع ولد محمد شبیر ساکن فیگسو، عبدالکریم ولد جبار خان ساکن فیگسو، محمد حفیظ ولد علی محمد ساکن فیگسو، نیک عالم ولد دین بٹ ساکن فیگسو و عنایت اللہ ولد عبدالغنی زرگر ساکن ٹھاٹھری وہیں محمد عمران ولد سدردین کا رہائشی مکان کے ساتھ منسلک بیت-الخلا کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ایگزیکٹو انجینئر پی ایم جی ایس وائی ٹھاٹھری کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق بادل پھٹنے کی وجہ سے ٹھاٹھری چیڑا روڈ، بھیلہ تا گوستی، قومی شاہراہ کلومیٹر 60 سنارٹھاوا،ٹھاٹھری برشالہ روڈ و قومی شاہراہ کلومیٹر 76 کانڈوت تک متعدد مقامات پر دیواروں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ بھاری پسیاں بھی جمع ہوئیں تاہم اس دوران شاہراہ کو جزوی طور پر گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بحال کیا گیا ہے لیکن بیشتر حصہ میں دونوں طرف سے ملبے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں.