چترال دریا پر پُل نہیں،دریار عبور کرنا خطرے سے خالی نہیں متعلقہ حکام عوامی مسائل سے لاتعلق ،جان ومال کی حفاظت کیلئے پُل تعمیر کرنے کی مانگ

جاوید اقبال

مینڈھر//چترال دریا پر پل نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو جان خطرے میں ڈال کر دریا عبور کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں نے انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کئی سال سے ہم دریا پر پُل کی مانگ کر رہے ہیں لیکن سننے والاکوئی نہیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ اِس سے قبل بھی کئی ٹاٹا سومو دریا کی زد میں آئے اور ایک بار پانچ لوگوں کو دریا میں پھنسی ٹاٹا سومو سے بچایا گیا تھا جبکہ دو روز قبل ایک ٹریکٹر سریا سے بھرا ہوا بھی حادثہ کا شکار ہوا جس کے بعد پُل کے معاملہ کو لیکر ایک وفد ڈی سی پونچھ سے بھی ملا تھا کہ دریا پر پُل بنایا جائے کیونکہ سینکڑوں کی تعداد میں بچے اس دریا کو کراس کر کے اسکول جاتے ہیں جبکہ چترال میں نائب تحصیلدار کے دفتر کے علاوہ پرائمری ہیلتھ سینٹربھی موجود ہے جہاں پر لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے جبکہ اِس کے علاوہ چترال کے ارد گرد بڑی آبادی والے علاقے بھی موجود ہیں اور ہزاروں لوگوں کو اس دریا سے سفر کرنا پڑتا ہے ۔لوگوں نے انتظامیہ سے ایپل کی کہ فوری طور متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ آفیسران کو ہدایت دی جائے کہ دریا پر پُل بنایا جائے تاکہ کوئی نقصان نہ ہو ۔