پیپلز الائنس نے کشمیر میں انڈیا الائنس کی حمایت کا اعلان کیا جموں میں انڈیا بلاک کے کانگریس امید واروںکو ووٹ دینے کیلئے لوگوں کا شکریہ ادا

عظمیٰ نیوز سروس

جموں//پیپلز الائنس فار جموںاورکشمیر جس میں مختلف بااثر سیاسی اور سماجی تنظیمیں شامل ہیں، نے جموں کے لوگوں کا کانگریس کے انڈیا الائنس کے امیدواروں کی زبردست حمایت کے لئے شکریہ ادا کیا ہے اور ان کی مزید حوصلہ افزائی کی ہے۔پارٹی کے سینئر نائب صدر اے این سی مظفر شاہ کو پیپلز الائنس فار جموں کشمیر کے ایگزیکٹو ممبران عبدالرشید شاہین (سابق ایم پی)، ڈاکٹر حسین (صدر جے کے پی ایم )، سنیل ڈمپل (صدر مشن سٹیٹ ہڈ)، عاشق حسین خان (صدر جموں شیعہ فیڈریشن) شجاع ظفر (صدر جموں مسلم فرنٹ)، پروفیسر جی کے موجو (ایڈیٹر انچیف وائس آف سائیلنس) اور سنی کانت چِب (چیئرمین جے کے ہیومن رائٹس کونسل آف انڈیا) نے دی ۔ایک بیان میں مظفر شاہ نے قومی مفادات، جمہوری اقدار اور جموں و کشمیر اور ملک کے عوام کی امنگوں کے تحفظ میں اس فیصلے کی اہمیت پر زور دیا۔ان کا کہنا تھا ’’یہ فیصلہ وسیع تر قومی مفاد، جمہوری اقدار اور عام آدمی کی امنگوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، متفقہ غور و خوض کے بعد آیا ہے‘‘۔ شاہ نے کہا کہ پی ایس جے کے،کے ہر رکن نے، جو جموں و کشمیر میں ہمارے معاشرے کے مختلف حصوں اور علاقوں کی نمائندگی کرتے ہیں، اپنی قیمتی رائے دی۔ انہوں نے کہا کہ راے دہندگان نے مضبوطی سے کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے انڈیا الائنس کے امیدواروں کی حمایت کرنے کا پختہ عزم کیا ہے جیسا کہ جموں میں کانگریس کے انڈیا الائنس کے امیدواروں کیلئے کیا گیا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز الائنس فار جموں کشمیر اخلاقیات اور ہمارے بھرپور تنوع کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے جس کے لئے تفرقہ انگیز قوتوں کے خلاف متحد رہنا اور ملک بھر میں قومی یکجہتی اور آئینی ضمانتوں کو برقرار رکھنے کی بات کرنے والوں کی پشت پناہی ناگزیر ہے۔شاہ کا کہنا تھا کہ بی جے پی پہلے ہی وادی کشمیر، جموں اور لیہہ اور لداخ ڈویژن میں اپنا مقدمہ ہار چکی ہے۔ ان کی اتحادی جماعتوں میں بھی عوامی اعتماد کا فقدان ہے جس کی وجہ سے ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ آرٹیکل 370 اور 35A کی بحالی کے لئے ہماری لڑائی کامیاب رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفاد میں اگر کام کیا ہوتا تووہ کشمیر میں اپنے امیدوار کھڑے کرتے اور لوگوں کا سامنا کرتے، لیکن وہ اپنے اقدامات کے تباہ کن نتائج سے واقف ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ پی اے جے کے سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کی زمینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے آرٹیکل 370 سے متعلق درخواست پر نظرثانی کرے، جہاں عوامی امنگیں ہمیشہ ریاست کی خصوصی حیثیت کی بحالی کے ساتھ گونجتی رہیں گی۔شاہ نے مزید کہا کہ پی اے جے کے لوک سبھا انتخابات کے بقیہ تین مرحلوں سے پہلے کشمیر ڈویژن میں اپنی انتخابی مہم کی کوششوں کو تقویت دے گا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ نیشنل کانفرنس کے انڈین الائنس کے امیدواروں کیلئے تمام طاقت اور حمایت اکٹھی کی جائے۔شاہ نے کہاکہ’’میں پی ایس جے کے ان تمام قابل احترام آزاد امیدواروں سے گزارش کرتا ہے جنہوں نے لوک سبھا انتخابات کے لئے اپنے نام داخل کئے ہیں وہ اپنے کاغذات نامزدگی واپس لیں اور متفقہ طور پر نیشنل کانفرنس کے انڈیا الائنس کے امیدواروں کی حمایت کریں‘‘۔ شاہ نے کہا اس سے ووٹوں کی تقسیم کو روکا جائے گا اور بالآخر اکثریتی آواز کو شاندار فتح حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔