نئی قومی تعلیمی پالیسی نوجوانوں کیلئے مستقبل کا وژن حکومت کی شاندار ورثے اور تہذیب کے حقیقی اقدار اور تعلیمات پر توجہ مرکوز:ایل جی

عظمیٰ نیوز سروس

غازی پور (یوپی) //لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ صدیوں کے بعد سماج میں ایک نئی بیداری آئی ہے اور کئی دہائیوں کے بعد ایک نئی تعلیمی پالیسی آئی ہے جس کی جڑیں ہندوستانی اقدار پر ہیں اور اس میں ٹیکنالوجی کے وسیع استعمال، تحقیق اور اختراع، تجرباتی اور اختراعی طریقوں کے انضمام اور ٹیکنالوجی جیسے مشین لرننگ اور مصنوعی ذہانت اور سٹارٹ اپ انکیوبیشن سینٹرز کو ٹرانسفارمیشن انڈیا میں فروغ دینےپر زور دیا گیا ہے۔وہ یہاں’ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں نئی قومی تعلیمی پالیسی کی شراکت’ پر منعقدہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 پر ایک سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ اپنے کلیدی خطاب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے قومی تعلیمی پالیسی کے وژن اور مقصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی پالیسی طلبا کی تخلیقی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے پر مرکوز ہے اور تنقیدی سوچ اور مسائل کے حل کو فروغ دیتی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”قومی تعلیمی پالیسی کا مقصد ایسے افراد کو تیار کرنا ہے جو نہ صرف باشعور اور ہنر مند ہوں بلکہ علمی صلاحیتوں اور ہندوستانی علم اور نظریات کو معاشرے کی ترقی اور وکشت بھارت کی تعمیر کے لیے تیار کریں۔ یہ پالیسی سائنسی معلومات فراہم کرے گی، فرد کی شخصیت کو اپ سکلنگ اور ری اسکلنگ کے لیے تیار کرے گی اور صنعتوں کی ضروریات کے مطابق مستقبل میں نئے مواقع کھولے گی‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا”پالیسی ہمارے شاندار ورثے اور تہذیب کی حقیقی اقدار اور تعلیمات پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور طلبا کوٹیکنالوجی، زندگی بھر سیکھنے کی مہارت کے ساتھ تیار کرتا ہے تاکہ ہماری نوجوان نسل مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور ہندوستان کو علمی معیشت میں تبدیل کرنے کے قابل ہو،” ۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اور حوصلہ افزائی کی کہ وہ خطے کی خوشحالی اور ترقی میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔