منڈی اور کوٹرنکہ میں قہر انگیز ژالہ باری سے فصلوں کو نقصان

 عشرت حسین بٹ

منڈی+راجوری//جمعرات کو سہ پہر بعد ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے ساتھ ساتھ منڈی قصبہ میں قہر انگیز ژالہ باری ہوئی جس کی وجہ سے کسانوں کی بوئی ہوئی نئی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ قہر انگیز ژالہ باری کی وجہ سے کسانوں کی فصلوں اور میوہ جات درختوں کے ساتھ ساتھ متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ منڈی قصبہ کے عام لوگوں نے کہا کہ اس طرح کی ژالہ باری پہلی بار برستے ہوئے دیکھی گئی جس کا ایک ایک دانہ کافی وزنی تھا جس کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔ اس دوران منڈی بازار میں ایک دم لوگوں کی بھیڑ غائب ہوئی اور وہ اپنے جان بچانے کے لیے محفوظ مقامات کی طرف لوٹ گئے۔قہر انگیز ژالہ باری لگاتار ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ادھرراجوری ضلع کے کوٹرنکہ سب ڈویژن ژالہ باری سے پھلوں کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔کھلنے کے بعد پھلوں کے پودوں نے پھلوں کی کلیاں اگنا شروع کر دی تھیں جس سے کسانوں کے چہرے پر خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے جو پھل دار پودوں کو نقد آور فصل سمجھتے ہیں اور اپنی پیداوار کو منڈی میں بھی فروخت کرتے ہیںتاہم ژالہ سے نقصان کا خدشہ ہے۔کوٹرنکا سب ڈویژن کے علاقوں کے مقامی لوگوں نے بتایا کہ صاف موسم اور کافی دھوپ کے درمیان وہ حیرت زدہ رہ گئے، علاقے میں ژالہ باری ہوئی اور یہ ایک نادر منظر تھا۔مقامی لوگوں نے کہاکہ دھوپ میں ژالہ باری نہ صرف نایاب دیکھنے میں آئی بلکہ اس نے کسانوں کو بھی پریشانی میں ڈال دیا ہے۔ سوجیت کمار نے کہا کہ سب ڈویژن کے بہت سے علاقوں میں لوگ چھوٹے پیمانے پر پھلوں کی فصل کا کام کرتے ہیں جیسے اخروٹ اور ان پھل دار درختوں میں حالیہ کھلنے کے بعد پھلوں کی کلیاں آنا شروع ہو جاتی ہیں۔انہوںنے کہا”ہمیں خدشہ ہے کہ ژالہ باری سے پھل دار فصلوں کو نقصان پہنچے گا۔” ڈاکٹر اروند کے ایشر، انچارج اور ہیڈ کرشی وگیان کیندر راجوری نے کہا کہ ژالہ باری کا فصلوں اور خاص طور پر پھل دار فصلوں پر برا اثر پڑتا ہے لیکن یہ خالصتاً اولے کے طوفان کی شدت پر منحصر ہے۔انکاکہناتھا”آج کے ژالہ باری سے ہونے والا نقصان دو سے تین دن بعد واضح ہو سکتا ہے‘‘۔