فی الحال سیلاب کا خطرہ نہیں بارشیں مزید2روز تک جاری رہیں گی: محکمہ موسمیات

  جہلم اور ندی نالوں کی سطح آب میں اضافہ پر محکمہ فلڈ کنٹرول کی گہری نظر:چیف انجینئر

اشفاق سعید+اشرف چراغ+محمد تسکین+اشتیاق ملک +عشرت بٹ

سرینگر+کپوارہ+بانہال+ڈوڈہ+پونچھ// محکمہ موسمیات نے اتوار کو جموں و کشمیر میں اگلے چند دنوں کے دوران مزید بارشوں اور اونچائی پر ہلکی برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات نے کہا” اگلے 48گھنٹوں کے دوران عام طور پر ابر آلود موسم کی توقع ہے جس میں زیادہ تر مقامات پر ہلکی سے اعتدال پسند بارش/برفباری (اونچائی پر ہلکی برف)کے ساتھ خاص طور پر 29 اپریل تک تیز بارش، گرج چمک، آسمانی بجلی، اولے، تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ 30 اپریل کو عام طور پر ابر آلود موسم کے دوران گرج چمک کے ساتھ کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش متوقع ہے۔30اپریل کی شام تک یہ سلسلہ جاری رہے گا جس کے بعد موسم میں ٹھہرائو آئے گا۔محکمہ نے یکم سے 5 مئی تک موسم خشک رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ادھر دوسرے روز بھی برشوں کے نتیجے میں دریائے جہلم میں پانی کی سطح میں اضافی ہوا ہے۔ چیف انجینئر محکمہ فلڈ کنٹرول کشمیر نریش کمار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ بارشیں ہو رہی ہیں اور اس تعلق سے محکمہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کٹھن موسمی صورتحال کے دوران آبی ٹرانسپورٹ سے گریز کریں اور ندی نالوں کے نزدیک رہنے والے لوگ بھی ان کے کناروں پر جانے سے گریز کریں کیونکہ وہاں پھسلن کی وجہ سے خطرہ لاحق ہو سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ پوری طرح سے الرٹ پر ہے اور پانی کی صورتحال پر بھی گہری نظر ہے ۔انہوں نے کہا کہ جہلم میں پانی کی سطح ابھی خطرہ کے نشان سے بہت کم ہے ۔انکا کہنا تھا کہ اتوار کی شام پانی کی سطح 10 فٹ تھی،جو ابھی کم ہے ۔انکا کہنا تھا کہ کسی بھی سیلابی صورتحال کیلئے انکا محخمہ پوری طرح متحرک ہے اور اس ضمن میں سبھی متعلقین کیساتھ حتمی مشاورت کی گئی ہے۔محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر کشمیر ڈاکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ندی نالوں میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے سطح آب میں اضافہ ہوا ہے اور اسکے ساتھ دریائے جہلم کی سطح بھی بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے تاہم کہا کہ وادی کے کسی بھی علاقے میں بادل نہیں پھٹے ہیں جس کی وجہ سے طغیانی جیسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔انکا کہنا تھا کہ اپریل مئی میں وادی میں سیلاب آنے کی کوئی ماضی کی تاریخ نہیں ہے البتہ بارشوں کے موسم میں پانی کے بہائو میں اضاٖہ ہونا قدرتی امر ہے لہٰذا سیلاب آنے کا کوئی خطرہ موجود نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بارشیں ہورہی ہیں لیکن یہ متواتر نہیں بلکہ وقفے وقفے سے ہورہی ہیں نیز پہاڑوں پر برفباری ہورہی ہے جس کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔ادھراتوار کی صبح 8:30 بجے تک گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارش کے بارے میں، انہوں نے کہا، سرینگر میں 30.6 ملی میٹر، قاضی گنڈ میں 23.0ملی میٹر، پہلگام میں 18.6 ملی میٹر، کپواڑہ میں 30.8ملی میٹر، کوکرناگ میں 16.4ملی میٹر، گلمرگ میں 20.6ملی میٹر، جموں میں 0.3ملی میٹر، بانہال69 ملی میٹر ، بٹوٹ 15.4 ملی میٹر، کٹرہ 1.8 ملی میٹر اور بھدرواہ 30.7 ملی میٹربارش ہوئی۔اس دوران سنیچر اوراتوار کی درمیانی شب سے ہلک بارش کا سلسلہ جاری رہا تاہم دن میں اس میں ٹھہرائو پیدا ہوا البتہ سہ پہر 4بجے کے بعد ایک بار پھر بارشیں شروع ہوئیں۔اس دوران گرج چمک کیساتھ بھی بارشوں کا سلسلہ جاری رہا۔ادھر زوجیلا، منی مرگ،پسو ٹاپ،رازدان پاس گریز، سادھنا ٹاپ کرناہ،دودھ پتھری، پیر کی گلی ، سنتھن اور دیگر بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری ہوئی۔ کپواڑہ ضلع کے بالائی علاقوں میں تازہ برف باری اور میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ آج دوسرے روز بھی وقفے وقفے سے جاری رہا ۔ پھرکیاں ٹاپ ، سادھنا ٹاپ ، بنگس وادی ، شمس بھری پہاڑی ، راگنی ٹاپ اور ٹایا میں تازہ برف باری ہوئی ۔ سرحدی علاقوں کو ضلع صدر مقامات کے ساتھ ملانے والی تینوں سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے ۔سادھنا ٹاپ پر تازہ ایک فٹ ، پھرکیاں ٹاپ پر 6انچ اور زیڈ گلی پر تازہ 5انچ برف جمع ہوئی ہے ۔ کرناہ کے قریب 4نوجوان جو فوج کی اگنی ویر بھرتی میں شرکت کیلئے وادی جا رہے تھے، سمیت 11افراد بھی سادھنا تک پہنچ کر وہاں درماندہ ہیں۔ فوج کے مطابق شاہراہ پر 1فٹ کے قریب برف جمع ہے اور خونی نالہ کے مقام پر پسیاں بھی گر رہی ہیں ۔ ڈوڈہ کے بالائی علاقوںبھدرواہ، ٹھاٹھری و گندوہ اور بھلیسہ کے بالائی علاقوں میں وقفے وقفے سے ہلکی بارش کا سلسلہ جاری رہا اور پہاڑوں پر تازہ برفباری ہوئی۔
برفانی تودے
خراب موسم کے درمیان، جموں اور کشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران وادی کشمیر کے چار اضلاع کے بالائی علاقوں میں برفانی تودے گرنے کی وارننگ جاری کی۔اگلے 24 گھنٹوں کے دوران شمالی کشمیر کے بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ کے اضلاع کے علاوہ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں “درمیانے خطرے” کی سطح کے ساتھ برفانی تودہ گرنے کا امکان ہے۔وادی کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں کے دوران بڑے پیمانے پر بارش ہوئی ہے اور کچھ بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری بھی ہوئی ہے جس سے حکام نے لوگوں کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر برفانی تودے کی تازہ وارننگ جاری کی ہے۔
قومی شاہراہیں
بانہال ۔ رام بن سیکٹر میں ہفتے کی رات تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تھم گیا ،تاہم اتوار کی صبح سے ایک بار پھر بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا۔اتوار کی شام تک وقفے وقفے سے ہلکی بارشیں ہو رہی تھیں تاہم جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحرکت کئی بار کی رکاوٹوں کے باوجود سست روی کے ساتھ جاری رہی۔ ڈھلواس کے مقام پر بارشوں سے ملبہ گر تا رہا۔ ڈھلواس کے علاوہ بیٹری چشمہ ، گانگرو ، کشتواڑ پتھر شیر بی بی اور قصبہ بانہال میں بھی وقفے وقفے سے ٹریفک جام رہا ۔ادھرمغل روڑ پر اتوار کو ملبہ اور پسیاں ہٹانے کا کام جاری رہا اور اس دوران درماندہ گاڑیوں کو نکالا گیا۔البتہ دوبارہ برفباری کی وجہ سے شاہراہ ایک مرتبہ پھر بند ہوئی۔حکام نے کہا کہ مسلسل بارش کی وجہ سے شاہراہ پر متعدد جگہوں پر بھاری پسیاں گر آئی اور اتوار کو پسیاں ہٹانے کا کام شروع کیا گیا لیکن برفباری کی وجہ سے اس میں خلل پڑا۔بانڈی پورہ گریز شاہراہ بھی بدستور بند ہے۔ کیونکہ رازدان ٹاپ پر دوبارہ برفباری ہوئی جس کی وجہ سے شاہراہ کو بند کردیا گیا۔کپوارہ کرناہ شاہراہ بھی بند ہے۔ سادھنا ٹاپ پر گذشتہ روز برفباری ہونے سے اسے بند کیا گیا ہے۔لداخ شاہراہ گذشتہ 4روز سے بند ہے جبکہ سبنتھن روڑ بھی بند کیا گیا ہے۔
برفانی تودے
خراب موسم کے درمیان، جموں اور کشمیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران وادی کشمیر کے چار اضلاع کے بالائی علاقوں میں برفانی تودے گرنے کی وارننگ جاری کی۔اگلے 24 گھنٹوں کے دوران شمالی کشمیر کے بارہمولہ، بانڈی پورہ اور کپواڑہ کے اضلاع کے علاوہ وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں “درمیانے خطرے” کی سطح کے ساتھ برفانی تودہ گرنے کا امکان ہے۔وادی کشمیر میں پچھلے کچھ دنوں کے دوران بڑے پیمانے پر بارش ہوئی ہے اور کچھ بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری بھی ہوئی ہے جس سے حکام نے لوگوں کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر برفانی تودے کی تازہ وارننگ جاری کی ہے۔
قومی شاہراہیں
بانہال ۔ رام بن سیکٹر میں ہفتے کی رات تک بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد تھم گیا ،تاہم اتوار کی صبح سے ایک بار پھر بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا۔اتوار کی شام تک وقفے وقفے سے ہلکی بارشیں ہو رہی تھیں تاہم جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل وحرکت کئی بار کی رکاوٹوں کے باوجود سست روی کے ساتھ جاری رہی۔ ڈھلواس کے مقام پر بارشوں سے ملبہ گر تا رہا۔ ڈھلواس کے علاوہ بیٹری چشمہ ، گانگرو ، کشتواڑ پتھر شیر بی بی اور قصبہ بانہال میں بھی وقفے وقفے سے ٹریفک جام رہا ۔ادھرمغل روڑ پر اتوار کو ملبہ اور پسیاں ہٹانے کا کام جاری رہا اور اس دوران درماندہ گاڑیوں کو نکالا گیا۔البتہ دوبارہ برفباری کی وجہ سے شاہراہ ایک مرتبہ پھر بند ہوئی۔حکام نے کہا کہ مسلسل بارش کی وجہ سے شاہراہ پر متعدد جگہوں پر بھاری پسیاں گر آئی اور اتوار کو پسیاں ہٹانے کا کام شروع کیا گیا لیکن برفباری کی وجہ سے اس میں خلل پڑا۔بانڈی پورہ گریز شاہراہ بھی بدستور بند ہے۔ کیونکہ رازدان ٹاپ پر دوبارہ برفباری ہوئی جس کی وجہ سے شاہراہ کو بند کردیا گیا۔کپوارہ کرناہ شاہراہ بھی بند ہے۔ سادھنا ٹاپ پر گذشتہ روز برفباری ہونے سے اسے بند کیا گیا ہے۔لداخ شاہراہ گذشتہ 4روز سے بند ہے جبکہ سبنتھن روڑ بھی بند کیا گیا ہے۔