فرسٹ موڈ سوئیاں تا زِندہ پير 3کلومیٹر سڑک برسوں سے تشنہ تکمیل پیدل سفر کرنالوگوںکا مقدر ٹھہرا،سکولی بچے سب سے زیادہ متاثر،انکوائری کی مانگ

جاوید اقبال

مینڈھر//سرحدی تحصیل بالاکوٹ کے بلاک بالاکوٹ کی پنچایت لوئر دھارگلون سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے ایپل کی کے کئی برسوں سے فرسٹ موڈ سوئیاں تا زِندہ پير سڑک کا کام چل رہا ہے لیکن لاکھوں روپے خرچنے کے بعد بھی تین کلو میٹر سڑک مکمّل نہیں ہوئی اُور عام لوگوں کے ساتھ ساتھ بیمار لوگوں کو بھی پیدل سفر کرنا پڑتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سکولی بچوں کو بھی کئ قسم کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ دو سے تین کلو میٹر پیدل سفر صبح و شام کو کرنا پڑتا ہے اور بارشوں کے موسم میں بیچے سکول بھی نہیں جا سکتے یا والدین کو ساتھ جا کر گاڑی تک چھوڑنا پڑتا ہے ۔لوگوں کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ کئی بار لوگوں کو پاکستانی فائرنگ اور گولہ باری کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اور اگر کوئی شخص زخمی ہو جائے تو سڑک تک جاتے جاتے جان بھی چلی جاتی ہے۔لوگوں نے محکمہ تعمیرات عامہ کے اعلیٰ آفیسران پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صرف مارچ کے مہینے میں کام ہوتا ہے اور بل نکلوانے کے بعد سڑک پر کوئی نہیں آتا اور لوگوں کی پریشانیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔لوگوںنےکہا کہ اِس سڑک کی انکوائری ہونی چاہئے کہ آج تک کتنا پیسہ خرچا گیا ہے اور وہ کہاں گیا اور جو بھی اِس میں ملوث ہے اُس کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئے جبکہ سڑک کو جلد مکمل کیاجاناچاہئے۔