غزہ پٹی میں حماس کے 12ٹھکانوں پر حملے

یواین آئی

غزہ// اسرائیلی فضائیہ نے حال ہی میں غزہ کی پٹی میں فلسطینی تحریک حماس کے راکٹ لانچروں سمیت متعدد اہداف پر حملہ کیا اور فلسطینی علاقے میں نامعلوم تعداد میں ان کے کارکنوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔آئی ڈی ایف نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔ آئی ڈی ایف کے بیان میں کہا گیا ہے کہ’’گزشتہ روزآئی ڈی ایف کے جنگی طیاروں نے دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے، لانچنگ سائٹس، مسلح دہشت گردوں اور مشاہداتی پوسٹوں سمیت درجنوں دہشت گرد اہداف کو نشانہ بنایا۔اس کے علاوہ، اسرائیلی بحریہ کے دستوں نے بھی حماس کے ٹھکانوں پر حملہ کیا اور وسطی غزہ پٹی میں آئی ڈی ایف کے زمینی دستوں کی مدد کی‘‘۔

 

آئی ڈی ایف نے کہا کہ اسرائیلی فورسز نے یہ چھاپہ فلسطین کے مرکزی حصے میں حماس کے کئی بنیاد پرستوں کی نشاندہی کی اور ان پر حملہ کیا۔گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس نے غزہ سے اسرائیل کے خلاف راکٹ حملہ کیا اور سرحد پار کر کے 1200 افراد کو ہلاک اور 240 کے قریب اغوا کر لیا۔ اسرائیل نے جوابی حملے شروع کیے، غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا، اور حماس کے جنگجوو?ں کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ فلسطینی علاقے میں زمینی حملے کی شروعات کی۔ مقامی حکام نے بتایا کہ غزہ پٹی میں اب تک 34 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔گزشتہ سال 24 نومبر کو قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی اور کچھ قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے معاہدے کی ثالثی کی۔ جنگ بندی میں کئی بار توسیع کی گئی اور یکم دسمبر کو اس کی میعاد ختم ہو گئی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ 100 سے زائد یرغمالی ابھی تک غزہ میں حماس کے قبضے میں ہیں۔تنازعات کو ختم کرنے کے لئیروس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے منظور شدہ دو ریاستی حل کے حق میں بار بار دونوں فریقوں سے دشمنی بند کرنے کا مطالبہ کیا جو 1967 کی سرحدوں کے اندر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا واحد راستہ ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہے۔