سفرِ حج کو آسان اور مؤثر کیسے بنائیں؟ فکرو فہم

میر امتیاز آفریں
حجِ بیت اللہ ارکان اسلام میں ایک اہم ترین رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت اور فریضہ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا و آرزو ہے۔سفرِ حج ایک مسلمان کی زندگی کا سب سے اہم سفر ہے جس میں اسے ایک عظیم عبادت ادا کرنے کا موقع ملتا ہے اور ایک حدیث کے مطابق وہ گناہوں سے اسی طرح پاک ہوجاتا ہے، جیسا کہ اس وقت تھا جب اس کی ماں نے اسے جنا تھا۔حج عبادات کا مرقع، دین کی اصلیت اور اس کی روح کا ترجمان ہے، یہ مسلمانوں کی اجتماعی تربیت اور ملت کے معاملات کا ہمہ گیر جائزہ لینے کا وسیع و عریض پلیٹ فارم ہے ۔ شریعت نے امت مسلمہ کو اپنے اور دنیا بھر کے تعلقات و معاملات کا تجزیہ کرنے کے لئے سالانہ بین الاقوامی سٹیج مہیا کیا ہے تاکہ وہ حقوق اللہ اور حقوق العباد کے معاملہ میں اپنی کمی بیشی کا احساس کرتے ہوئے توبہ و استغفار اور حالات کی درستگی کے لئے عملی اقدامات اٹھائیں۔حج وحدتِ اسلامی کا ایک عظیم مظہر ہے جس میں ذات پات، رنگ و نسل ،امیر و غریب قومیت و وطنیت کے سارے بندھن ٹوٹ جاتے ہیں اور ایک ہی لباس میں ملبوس فرزندانِ توحید خدائے وحدہ لاشریک کی یکتائی کے ترانے کا ورد کرتے رہتے ہیں۔لبیک اللہم لبیک لبیک لا شریک لک لبیک  ان الحمد و النعمۃ لک والملک لا شریک لک۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک عمرہ سے دوسرا عمرہ اپنے درمیان گناہوں کا کفارہ ہے اور حج مبرور کا بدلہ جنت کے سوا اور کچھ نہیں ہے (یعنی ایسے حج والا شخص جنت میں جائے گا)۔
عربی لفظ ـ’’ مبرور‘‘کا معنی ہے ’قبول کیا ہوا ‘  یعنی وہ حج جو اللہ کی بارگاہ میں قبولیت حاصل کر چکا ہے۔حج مبرور ایسا حج ہے جس میں مناسک حج کو اس کے جملہ آداب و شرائط کے ساتھ اور اس کی حقیقی روح  اور مقصد کو پیش نظر رکھ کر ادا کیا گیا ہو۔کثیر احادیثِ مبارکہ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حجِ مبرور وہ حج ہےجو صرف اللہ کے رضا کی نیت سے کیا جائے یعنی جس میں اخلاص موجود ہو، جس میں گناہ شامل نہ ہوں یعنی جو صرف اللہ کی مکمل اطاعت کے جزبے سے کیا جائے،جو رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم کی سنّت کے مطابق کیا جائے، جسے ادا کرنے کے بعد بندہ  اللہ کا فرمانبردار بن جائے۔حضرتِ حسن بصریؒ کا ارشاد ہے:حج مبرور دنیا سے بے رغبت لوٹنے اور فکرِ آخرت پیدا کرنے کا نام ہے۔ اللہ کے رسولؐ نے اپنی امت کو حج کرنے کا صحیح طریقہ خود سکھاتے ہوئے فرمایا:’’ یعنی مجھ سے اپنے مناسکِ حج سیکھ لو، اللہ کے رسولؐ نے اپنے طریقہ کی پیروی کرنے اور اپنی سنّت کے مطابق عمل کرنے کی تلقین فرمائی۔‘‘(رواہ المسلم) کیونکہ عبادت اس وقت تک صحیح نہیں ہوگی جب تک کہ صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے اور سنّت نبویؐ کے مطابق ادا نہ کی جائے۔
 ملک بھر سے تقریباً پونے دو لاکھ اور جموں و کشمیر سے تقریباً آٹھ ہزار عازمین کرام کے قافلے حج کے لئے اس سال سعودی عرب جا رہے ہیں اور ان میں اکثر عازمین کا ملک سے باہر یہ پہلا سفر ہوتا ہے، اسلئے انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ان مشکلات کا معقول تربیت کے ذریعے ازالہ کیا جاسکتا ہے اور اسی سمت میں حج کمیٹی آف انڈیا جگہ جگہ تربیتی کیمپوں کا انعقاد کرتی ہے اور عازمین کرام کی رہنمائی کا کام بخوبی انجام دیتی ہے۔
 اہم ہدایات  :   1۔ چونکہ اعمال کا دارومدار نیتوں پر منحصر ہے، لہٰذا اپنی نیت کو درست کرے۔حج صرف اور صرف اللہ کی رضا کیلئے کیا جائے۔ رسول اللہؐ نے فرمایا:یعنی عنقریب لوگوں پر ایک وقت ایسا آئے گا کہ مالدار سیرو تفریح کے لئے حج کریں گے، علماء دکھاوے کے لئے اور غرباء و مساکین بھیک مانگنے کے لئے۔ 2۔انسان چونکہ گناہوں کا پتلا ہے اس لئے اس سفر پر نکلنے سے پہلے پچھلے گناہوں سے سچی توبہ کرے۔اس ارادے سے حج پر نہ جائے کہ واپسی پر پھر سے گناہوں میں ملوث ہوگا۔اگر کسی شخص کا حق کھایا ہے یا اس سے کچھ رنجش ہے تو اس کی حق ادائی کی جائے اور معافی طلب کی جائے۔ عازمین حج کو چار نعمتوں پر شکر کرنا چاہئے: ایمان کی دولت ملنے پر، زندگی میسر ہونے پر، صحتمند ہونے پراور کروڑوں لوگوں کے بیچ  حج کیلئے  منتخب ہونے پر۔3۔ حج علمائے کرام سے سیکھ کر کرے اور دیکھا دیکھی  اور جلد بازی سے پرہیز کرے۔ارکان و واجبات سے واقفیت حاصل کرے اور انہیں ادا کرنے کیلئے تیار رہے۔اگر آپ سے حج کا کوئی رکن یا فرض رہ جائے تو آپ کا حج ہوا ہی نہیں۔واجب کے ترک ہونے پر دم یعنی قربانی بطور فدیہ دینا لازم ہے۔دم حج میں اسی طرح ہے جس طرح نماز میں سجدہ سہو۔ کوئی واجب چھوٹنے پر آپ کو اضافی قربانی کرنی ہوگی ،لہٰذا دھیان رکھیں۔مناسکِ حج کی آپس میں یاد دہانی کریں تاکہ آپ نہ بھولیں کہ آپ کو کب کون سے احکامات انجام دینے ہیں۔4۔یہ بات زہن میں بٹھائے کہ حج میں اگرچہ مشکلات بھی آتی ہیں مگر اچھی تربیت حاصل کرنے سے اسے انتہائی آسان بنایا جاسکتا ہے۔ حج بہت آسان ہے اس میں خدا نے صرف کرنے کی چیزیں رکھی ہیں پڑھنے کی نہیں۔ تلبیہ کے بغیر کوئی بھی عربی دعا پڑھنا واجب نہیں ہے۔5۔ خواتین کو با الخصوص سیکھ لینا چاہئے کہ نماز باجماعت کیسے پڑھیں، بیچ میں کیسے شامل ہوں اور کیسے مکمل کریں۔ خواتین طھارت کے بارے میں اپنے مخصوص مسائل کا علم حاصل کریں۔6۔ نیک اور سلیم الفطرت ساتھیوں کی صحبت میں رہیں۔کسی بھی صورت میں تنہائی میں سفر نہ کریں، زیادہ ہوشیار بننے کی کوشش نہ کریں۔
7۔ اپنی صحت کا خیال رکھیں۔ایّامِ حج کے دوران کم کھانے، کم پینے اور کم سونے کی عادت ڈالیں۔سادہ اور صاف ستھرا کھانا کھائیں۔پھل خوب کھائیں اور جوس پیں۔دھوپ سے بچنے کی حتی الامکان کوشش کریں، سر پر کچھ کپڑا رکھیں یا چھتری کا استعمال کریں۔ 8۔ اپنے تمام ضروری دستاویزات ، دوائیاں، نقدی وغیرہ سنبھال کر رکھیں۔9۔لفٹ، اسکیلیٹر اور انگریزی طرز کے بیت الخلاء یعنی کموڈ کے استعمال کا طریقہ سیکھیں۔10 ۔ حرمینِ شریفین کے ادب و احترام کا خیال رکھیں، وہاں کے قوانین کے ، مطابق چلنے کی کوشش کریں۔11۔ جانے کے بعد حج کے لیے اپنی توانائی جمع کر کے رکھیں۔ غیر ضروری ادھر ادھر گھومنے سے پرہیز کریں۔اپنی طاقت کے مطابق ہی نفلی طواف کریں۔ حضور صلی اللہ علیہ مکہ میں 4 ذوالحجۃ کو پہنچے مگر 8ذوالحجۃتک آپ نے اُمت کی آسائش کے لئے کوئی نفلی طواف نہیں کیا۔12۔سیلفیوں اور غیر ضروری فوٹوگرافی کے ذریعے اپنا خشوع و خضوع برباد نہ کریں، ریا سے بچنے کی کوشش کریں اور زیادہ سے زیادہ اجر حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
سمارٹ فون اور انٹرنیٹ کا صحیح استعمال کریں۔اپڈیٹس کے لئے حج کمیٹی کی ویب سائٹ www.hajcommittee.gov.inکو اکثر دیکھتے رہیں۔اس پر اپنا کور نمبر ڈال کر آپ اپنے حج اکاؤنٹ کی ساری تفصیلات کو چیک کر سکتے ہیں۔موبائل ایپ    Haj Suvidha  پلے اسٹور سے ڈاونلوڈ کریں اور سفر، رہائش اور دیگرقسم کی جان کاری حاصل کریں۔Google Maps ایپلیکیشن اس سفر میں آپ کو قدم قدم کام آسکتی ہے، آپ اپنی پسند کی کوئی بھی جگہ تلاش کر سکتے ہیں، یہاں تک کہ تصاویر اور لائیو ٹورز کے ساتھ۔ یہ معلوم کرنا ممکن ہے کہ آپ اپنے موجودہ مقام سے کسی بھی مقام کو تلاش کرکے وہاں کیسے پہنچ سکتے ہیں۔ یہ ایپلیکیشن آپ کو گم ہونے سے بچا سکتی ہے، لہٰذا اسے استعمال کرنا آج ہی سیکھ لیں۔ قیامِ مدینہ منورہ کے دوران ‘ریاض الجنہ میں داخلے کیلئے ایک اور ایپلیکیشن Nusuk مہیا رکھی گئی ہے جس کے ذریعے آپ appointment حاصل کرسکتے ہیں۔ appointment کے بغیر آپ کو ریاض الجنہ میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔نسبتاً سستی ریٹ میں گھر فون پر بات کرنے کے لئے آپ ایپلیکیشن IMO کا استعمال کرسکتے ہیں۔13۔اس مقدس سفر کے دوران آنے والی جملہ مشکلات پر صبر کریں اور حرف ِشکایت زباں پر نہ لائیں۔یہ بات ہمیشہ پیشِ نظر رہے کہ آپ اللہ اور اس کے رسولؐ کے مہمان ہیں۔ اس سفر میں خوفِ خدا ،صبر اور ایثار سے کام لیں تو یقین مانیں ساری مشکلیں آپ کے لئے انتہائی آسان ہوجائیں گی۔