سرینگر سنٹرل جیل اور کوٹ بھلوال جیل جموں | 9ماہ سے تعینات سی آئی ایس ایف کے 2یونٹ رسمی تعیناتی کے منتظر

عظمیٰ نیوز ڈیسک

نئی دہلی// جموں و کشمیر کی دو انتہائی حساس جیلوں میں تعینات سی آئی ایس ایف کے سیکورٹی یونٹوں کو ان کی تعیناتی کے9ماہ بعد بھی باضابطہ منظوری نہیں ملی ہے، جس کی وجہ سے نیم فوجی دستوں کے لیے کئی لاجسٹک اور انتظامی مسائل درپیش ہیں۔ اس فورس نے اکتوبر 2023 میں کشمیر کی سری نگر سنٹرل جیل اور جموں کی کوٹ بھلوال جیل کی سیکورٹی سنبھال لی تھی جس میں تقریباً 500 اہلکاروں کی مشترکہ افرادی قوت سی آر پی ایف کی جگہ لے کر “اندرونی سیکورٹی ڈیوٹی” کی طرز پر تعینات کی گئی۔یہ تبدیلی اس وقت آئی جب یہ محسوس کیا گیا کہ کیمپس کی حفاظت اور رسائی پر قابو پانے میں مہارت رکھنے والی ایک فورس کو ان دونوں جیلوں کی حفاظت سونپی جائے جہاں متعدد دہشت گرد اور دیگر سخت مجرم موجود ہیں۔تاہم، حکام نے کہا، گزشتہ سال تعیناتی عارضی بنیادوں پر کی گئی تھی اور دو الگ الگ سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) یونٹس باقاعدہ اکائیوں کے طور پر درجہ بندی کرنے کے لیے باقاعدہ منظوری کا انتظار کر رہے ہیں۔ایک “اندرونی سیکورٹی ڈیوٹی” پیٹرن افرادی قوت کی فوری تعیناتی کے لیے ایک عارضی انتظام ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اہلکاروں کی اس طرح کی تعیناتی کو مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے سرکاری منظوری کے ذریعے باقاعدہ بنانے کی ضرورت ہے۔تعیناتی کا عارضی زمرہ اہلکاروں کے مسائل میں بہت سی پریشانیوں کا باعث بنتا ہے جیسے کہ فورسزکو باقاعدہ ہائوس رینٹ الائونس (HRA) اور منسلک فوائد نہیں ملتے کیونکہ مالی پابندیاں ایڈہاک بنیادوں پر کی جاتی ہیں۔مرکزی وزارت داخلہ نے کہا کہ جموں اور کشمیر میں سی آئی ایس ایف کی دو جیل یونٹوں کے لیے جلد ہی باضابطہ منظوری جاری کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ یونٹ تمام ضروری آلات اور حفاظتی سامان کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔دونوں جیلوں میں ایک اندازے کے مطابق 1,400-1,500 قیدی ہیں جن میں سے تقریباً 900 جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں بند ہیں۔