سالانہ امرناتھ یاترا۔2024|| ایل جی کا پہلگام اور بھگوتی نگر جموں میں انتظامات کا جائزہ 52 روزہ یاترا سنیچرسے شروع ہوگی، یاتریوں کے پہلے قافلے کی آمد آج

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//52روزہ سالانہ امرناتھ یاترا 2024جمعہ سے با ضابط طور پر شروع ہونے جارہی ہے۔ اس سلسلے میں یاتریوں کا پہلا جتھا آج سرینگر کی طرف روانہ ہورہا ہے۔ بھگوتی نگر جموں یاتری نواس کیساتھ ساتھ نون ون پہلگام اور بال تل سونہ مرگ میں قائم بیس کیمپوںمیں تمام انتظامات اور تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کوبھگوتی نگر جموں اور پہلگام کا دورہ کرکے انتظامات اور تیاریوں کیساتھ ساتھ یاتریوں کیلئے کی گئیں سہولیات کا تفصیلی جائزہ لیا ۔ منوج سنہا نے یاترا کے راستوں پر پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں، ڈاکٹروں اور نرسنگ عملے، ڈیوٹی افسران، راحت اور بچاؤ ٹیموں اور صفائی عملے کی تعیناتی پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے افسران کو تعینات کرنے کی ہدایت کی جو اپنے متعلقہ محکموں کی طرف سے تیار کردہ سہولیات کے موثر کام کاج کو دیکھیں گے۔

 

لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ یاتری جموں کشمیر کے سفیرہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام اسٹیک ہولڈر محکموں، پولیس، سیکورٹی فورسز اور خدمات فراہم کرنے والوں کے درمیان عظیم تر ہم آہنگی کسی پریشانی سے پاک یاترا کے بہترین انتظامات کو یقینی بنائے گی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ محفوظ اور ہموار یاترکے لیے سہولیات کے حوالے سے خاطر خواہ بہتری لائی گئی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے یاترا کے راستے پر ہموار انتظامات، آکسیجن سلنڈروں کا مناسب ذخیرہ اور کسی بھی طبی ہنگامی صورت حال کے لیے ایمبولینس اور ہیلی کاپٹروں کی تعیناتی پر زور دیا۔انہوں نے ٹریک، رہائش، بجلی، پانی، مواصلات، صحت، فائر اور ایمرجنسی سروسز کا بھی جائزہ لیا۔بعد میں، لیفٹیننٹ گورنر نے پہلگام میں نن ون پہلگا م بیس کیمپ میں یاتریوں کے لیے موجود سہولیات کا جائزہ لیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے بھگوتی نگر یاتری نواس کا دورہ کیا اور یاترا کے انتظامات کا معائنہ کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے یاتریوں سے بات چیت کی۔ اس کے بعد انہوں نے عہدیداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی صدارت کی اور یاتریوںکے آرام سے قیام کی سہولت کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا۔ انہیں ہموار یاترا کے لیے کیے گئے وسیع انتظامات کے بارے میں بتایا گیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ یاتریوں کے بھاری رش کو پورا کرنے کے لیے مناسب افرادی قوت کو تعینات کریں۔انہوں نے سروس فراہم کرنے والوں سے بھی بات چیت کی اور لاجسٹکس،رہائش، خوراک، صحت، نقل و حمل، کانٹرز اور دیگر سہولیات کا جائزہ لیا۔ادھر جموں کے بھگوتی نگر یاتری نواس میں یاتری پہنچنا شروع ہوگئے ہیں، جہاں سے اُنہیں قافلوں کی صورت میں بال تل بیس کیمپ اور ننون پہلگام بیس کیمپ تک لے جایا جائے گا۔ پہلا جتھا آج صبح 4 بجے جموں سے روانہ ہوگا اور ہفتہ کو شیو لنگم کا پہلا درشن کرے گا۔ یاترا کیلئے سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ قومی شاہراہ پر سینکڑوں سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ اضافی سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کی ٹیمیں سرینگرسے بال تل اور قاضی گنڈسے پہلگام بیس کیمپ تک تعینات کردی گئی ہیں۔ گاندربل کے منی گام اور قاضی گنڈ،پہلگام روٹ پر میر بازار میں ٹرانزٹ کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔اس سال کی یاترا کیلئے ابتک ساڑھے 3 لاکھ سے زیادہ یاتریوں نے رجسٹریشن کی ہے۔لگ بھگ ساڑھے4لاکھ یاتریوں نے گزشتہ برس شیو لنگم کے درشن کئے تھے۔ دونوں راستوں پر125 کیمونٹی کچن (لنگر) بنائے گئے ہیں، جن میں 7000 سے زیادہ رضاکار یاتریوں کو خدمات فراہم کر یں گے۔ پہلگام اور بال تل دونوں راستوں پر یاتریوں کیلئے ہیلی کاپٹر سروس بھی دستیاب ہے۔موسمی صورتحال میں کسی بھی نوعیت کی خرابی کے پیش نظر یاترا کیلئے نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف)، مقامی پولیس، بارڈر سیکیورٹی فورس (بی ایس ایف) اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے اہلکاروں پر مشتمل کل39 بچائو ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔