دھرم راج کنسٹرکشن کمپنی کی ناقص کارکردگی ناڑھ میںدولہا گاڑی چھوڑ کربارات سمیت پیدل چلنے پر مجبور

 عظمیٰ یاسمین

تھنہ منڈی//عرصہ دراز سے تشنہ تکمیل راجوری – بفلیاز مغل شاہراہ پر جمعرات کے روز دناڑھ کے مقام پر اس وقت ایک دولہا اپنی گاڑی سڑک میں چھوڑ کر پیدل چلنے پر مجبور ہو گیا جب اس کی گاڑی ملبے میں پھنس گئی۔ مکینوں نے بتایا کہ بڑی کوششوں کے باوجود جب گاڑی ملبے سے نہ نکل سکی تو دولہا اپنی بارات سمیت پیدل چلنے پر مجبور ہوا۔ اس موقع پر نیشنل کانفرنس کے سرکردہ لیڈر اور سماجی کارکن حاجی مقبول احمد رینہ نے میڈیا کو بتایا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ تھنہ منڈی تحصیل انتظامیہ کو دھرم راج کنسٹرکشن کمپنی کے مقامی ٹھیکیداروں نے ہائی جیک کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا وجہ ہے کہ انتظامیہ کو لوگوں کی زبوں حالی اور پریشانی نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی نمائند نمائندے پانچ سال کے بعد ووٹ مانگنے کے لیے آتے ہیں لیکن عوام کی پریشانیوں سے انہیں کوئی سروکار نہیں ہے۔ انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے وزیر داخلہ امیت شاہ راجوری پرنچھ کی اس روڈ پر ایک مرتبہ پیدل سفر کریں تاکہ انہیں یہاں کی عوام کی پریشانیوں کا اندازہ ہو سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ راجوری سے سرنکوٹ تک سڑک کی اپ گریڈیشن کا طویل عرصہ سے چل رہا منصوبہ بے حس ہو کر رہ گیا ہے جس کے نتیجے میں سڑک کی حالت پہلے سے ابتر ہو گئی ہے۔ رینہ نے کہا کہ دھرم راج کنسٹرکشن کمپنی اس اہم منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مکمل طور پر ناکام اور فیل ہو چکی ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ مغل روڈ دھرم راج تعمیراتی کمپنی نے سڑک کو تباہ کر دیا ہے اور سڑک مکمل طور سے تہس نہس ہوچکی ہے جس کے لیے بی آر او بھی ذمہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ دھرم راج کمپنی سڑک کی دیکھ ریکھ، ڈنگہ، نالی اور پروٹیکشن باندھ کے لیے ذمہ دار ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ مذکورہ کمپنی اس سلسلے میں پوری طرح ناکام ہو چکی ہے جس کی وجہ سے اس سڑک کا اکثر حصہ مقامی آبادی کے لیے وبال جان بن گیا ہے اور لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو کر رہ گئے ہیں۔ عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری اوم پرکاش بھگت اور گورنر انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات کریں تاکہ لوگوں کی پریشانیوں کا ازالہ ہو سکے۔