خوبصورتی سے مالامال ’پرون گام‘ ترال بنیادی سہولیات سے محروم

سید اعجاز

ترال// ترال قصبہ سے 25کلو میٹر دور خوبصورت ،سرسبز اور گھنے جنگلات کے دامن میں ’پرون گام‘آری پل آباد ہے جہاں بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جاتا ہے۔یہ بستی ترال کا آخری گائوں مانا جاتا ہے ۔ سال2000 میں سرکار نے یہاں ایک سکول قائم کیا جس کے بعد یہاں کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملنا شروع ہوا تاہم مقامی اساتذہ کے مطابق گائوں میں آج بھی تعلیم آخری ترجیح ہے جس کی وجہ سے گائوں میں اب تک 10بچوں نے ہی 10ویں پاس کیا ہے جن میں2 کالج تک پہنچ گئے ہیں ۔ یہاں تعلیم چھوڑنے کے کئی وجوہات ہیں جس میں سب سے پہلے علاقہ کافی دور ہے اور غربت ایک بڑی وجہ ہونے کی وجہ سے اسے رکاوٹ تصورکیا جاتا ہے۔گائوں کے کسی بھی گھر میںٹیلی ویژن نہیں ہے ۔دنیا کے حالات و واقعات سے باخبر رہنے کیلئے یہاں ریڈیو ایک ذریعہ ہے جو فقط چند گھرانوں میں پایا جاتاہے ۔گائوں میں قائم پرائمری سکول میں26بچے زیر تعلیم ہیں جن کو پڑھانے کیلئے2اساتذہ تعینات ہیں۔ اساتذہ کا ماننا ہے کہ یہاں کے بچے قصبے کے بچوں سے کئی گنا ذہین اور ہوشیار ہیں اور آگے چل کر کوئی بھی مقابلہ جاتی امتحان پاس کرنے کے اہل ہوسکتے ہیں لیکن یہاں تعلیم کی جانب زیادہ توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ گائوں میں اب تک موبائل نیٹ ورک اور پختہ رابط سڑک بستی کے لوگوں کیلئے ایک بڑا مسئلہ ہے ۔یہاں کی نوجوان پودسوشل میڈیا جیسی چیزوں سے بالکل بے خبر ہیں۔مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ علاقے میں گلستان سے پرون گام تک رابط سڑک تعمیر کرنے کے علاوہ موبائل نیٹ ورک شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ایک پل تعمیر کیا گیا ہے اور سڑک پر میکڈم نہیں بچھایا گیا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس سڑک پر میکڈم بچھایا جاتا تو گائوں والوں کو راحت نصیب ہوتی ۔زوستان نامی علاقے میں ایک ہیلتھ اینڈ ولنس مرکز ہے جہاں ہفتے میں آری پل ہسپتال کے نیم طبی عملے کا ایک اہلکار موجود رہتا ہے اورباقی ایام میں لوگوں کی واحد امید سکول کافسٹ ایڈ ہے ۔مقامی لوگوں نے علاقے میں رابط سڑک اور موبائل ٹاور نصب کرنے کا مطالبہ کیا۔