جموں کشمیر ہمارا ہے، اثاثے بھی ہمارے نازک صورتحال میں اتحاد لازمی تھا :محبوبہ مفتی

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں جاری انتخابات کو پارلیمنٹ میں خطے کے لوگوں کی آواز کو بلند کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔ انہوں نے 5 اگست 2019 کے بعد سے رونما ہونے والے کمزور کرنے والے واقعات کے خلاف اختلاف رائے کا اظہار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈورو شاہ آباد میں روڈ شو کے دوران، محبوبہ نے متحدہونے کے فقدان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “ہم نے متفقہ لڑائی لڑنے کی کوشش کی، میں نے اس کے لیے کوشش کی کیونکہ جموں و کشمیر کی صورتحال انتہائی نازک ہے۔ محبوبہ نے کہا کہ این سی کی جانب سے پی ڈی پی کی عوامی تضحیک اور اس کے اس دعوے پر کہ پارٹی جموں و کشمیر کے سیاسی منظر نامے میں غیر متعلق ہو گئی ہے۔ “نتیجتاً، میں نے اپنا گھر چھوڑا، راجوری، پونچھ اور وادی کشمیر کا سفر کیا تاکہ این سیکی طرف سے کیے گئے دعووں کی سچائی کے بارے میں اندازہ لگایا جا سکے۔ میں خود دیکھنا چاہتی تھی کہ کس طرح ایک پارٹی، جس نے ٹاسک فورس، اخوان کو ختم کیا، POTA کو منسوخ کر دیا، اور نوجوانوں کی ہزاروں ایف آئی آرز کو ان کے مستقبل کی حفاظت کے لیے ختم کر دیا، وہ کیونکر ختم ہوسکتی ہے۔محبوبہ نے کہا، “بندوق کلچر، لوٹ مار اور خوف کا دور جو ماضی میں کشمیر کی ہر ایک گلی کو ستاتا تھا، اس وقت ختم ہو گیا جب پی ڈی پی نے 2003 میں حکومت بنائی،” ۔محبوبہ نے کہا کہ موجودہ انتخابات بنیادی ڈھانچے کی ترقی جیسے دنیاوی مسائل سے بالاتر ہے،ہم انہیں بتانا چاہتے ہیں کہ ہمارے وسائل ہمارے ہیں، ہماری شناخت ہماری ہے، ہماری ملازمتیں ہماری ہیں۔ ہماری پن بجلی کی لوٹ کھسوٹ کی جا رہی ہے ج، عوام اندھیروں میں ڈوبے ہوئے ہیں، ان کی نوکریاں باہر کے لوگوں کو دی جا رہی ہیں، ان سے ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔‘‘