جموں کشمیر میں گزشتہ ماہ 23ہلاکتیں ۔ 11ملی ٹنٹ، 11عام شہری اور ایک فوجی اہلکار کی موت

 عظمیٰ نیوز سروس

 

سرینگر//اس سال جون کے مہینے میں جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی سے متعلق مختلف واقعات میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔جموں کشمیر کے دونوں صوبوں میں 11 ملی ٹنٹ، 11 عام شہریوں اور ایک فوجی سمیت 23 افراد مارے گئے۔مارچ کے مہینے میں ایک فوجی پورٹر راجیش کمار کا واحد قتل دیکھا گیا تھا جو راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں مارا گیا تھا جبکہ فروری میں ملی ٹینسی کے ایک تنہا واقعہ میں پنجاب کے دو غیر مقامی آدمی امرت پال سنگھ اور روہت شامل تھے۔

 

دستیاب اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جون میں ملی ٹینسی سے متعلق واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ کشمیر اور جموں خطہ میں مشترکہ فورسز اور جنگجوئوںکے درمیان چھ جھڑپیں ہوئیں جبکہ فورسز پر تین حملے کیے گئے۔نہامہ پلوامہ اور آریگام بانڈی پورہ انکاؤنٹر میں تین مقامی جنگجو مارے گئے جبکہ ہدی پورہ سوپور انکاؤنٹر میں لشکر طیبہ کے دو نامعلوم ملی ٹینٹوںکو مارا گیا۔ بارہمولہ کے اْوڑی سیکٹر میں ایک درانداز مارا گیا جبکہ ہدی پورہ سوپور میں 7 جنگجو مختلف جھڑپوں میں مارے گئے۔ہیرا نگر کٹھوعہ کے سیدا سکھل گاؤں میں دو جنگجو مارے گئے جب انہوں نے شہریوں پر گولی چلائیں جس میں ایک زخمی ہوا۔ فائرنگ کے تبادلے میں سی آر پی ایف کا ایک جوان کبیر داس بھی مارا گیا۔ جنگجوؤں نے ڈوڈہ ضلع کے چترگلہ علاقے میں 4 راشٹریہ رائفلز اور پولیس کی مشترکہ چیک پوسٹ پر فائرنگ کی جس میں 5 فوجی اور ایک ایس پی او زخمی ہوا۔ کوٹہ ٹاپ، ڈنڈوہ ڈوڈا انکاؤنٹر میں ایک پولیس اہلکار فردین احمد زخمی ہوا۔ گنڈوہ ڈوڈہ کے بجد جنگلاتی علاقے میں تین جنگجو مارے گئے۔ جموں کے ریاسی ضلع کے پونی علاقے میں شیو کھوری رامسو سے کٹرہ جانے والی بس پر مشتبہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے یوپی اور راجستھان کے کم از کم 10 افراد ہلاک اور 20 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔جون کے دوسرے ہفتے میں اکھنور کا ایک 28 سالہ کارکن، جس کی شناخت واسودیو کے طور پر ہوئی تھی۔