جموں و کشمیر پولیس تلوار کی مانند ملی ٹینسی مخالف جنگ اس کے بغیر نہیں جیتی جا سکتی: سوین

عظمیٰ نیوز سروس

جموں// جموں و کشمیر پولیس سربراہ آر آر سوین نے جمعہ کو کہا کہ پولیس دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک تلوار کی مانند ہےاور اس کے بغیر دہشت گردی کے نظام کے خلاف کوئی جنگ نہیں جیتی جا سکتی۔مرکز کے زیر انتظام علاقے میں حالیہ دہشت گردانہ حملوں کی ایک سیریز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ڈی جی پی نے کہا کہ دہشت گرد نہ تو طاقت کو شکست دے سکتے ہیں اور نہ ہی اس کے عزم کو کم کر سکتے ہیں۔انہوں نے یہ ریمارکس9 سپیشل پولیس افسران ( ایس پی اووز)کو کانسٹیبل کے عہدے پر ترقی دینے کے لیے منعقدہ ایک تقریب میں کہے، جس نے کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر سرحدی پٹی میں2 ملی ٹینٹوں کوی ہلاکت میں ایک اہم رول ادا کیا۔

 

سوین نے کہا’’جموں و کشمیر پولیس دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کے خلاف تلوار کی طرح ہے، اگر یہ تلوار، جو عوام کی ہے، کو صحیح طریقے سے برقرار نہیں رکھا گیا تو دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں فتح حاصل نہیں کی جا سکتی،” ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے بھی پولیس کی اہمیت کو محسوس کیا ہے اور اس کے مطابق ان کی مدد کے لیے کام کر رہی ہے۔12 جون کو بین الاقوامی سرحد کے قریب کٹھوعہ ضلع کے ہیرا نگر علاقے کے سیدا سکھل گائوں میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے درمیان تصادم میں دو ملی ٹینٹ اور ایک سی آر پی ایف جوان ہلاک جبکہ ایک شہری زخمی ہوا تھا۔ڈی جی پی نے کہاکہ دہشت گرد کچھ نقصان پہنچا سکتے ہیں لیکن وہ پولیس فورس اور ان کے عزم کو شکست نہیں دے سکتے۔ “یقین رکھیں، ہم انہیں شکست دیں گے، یہ ہمارا عزم ہے،” ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیس جدید ہتھیاروں سے لیس ہے جس میں اسرائیل اور جرمنی کے ہتھیار بھی شامل ہیں۔ ڈی جی پی نے کہا، جہاں تک ہتھیاروں کا تعلق ہے ہماری کوئی کمزوری نہیں ہے۔