جموں سرینگر قومی شاہراہ رامسو اور بانہال کے درمیان ٹریفک جام کی زد میں رہی | ہزاروں مسافروںکا سنگلدان سے ریل سفر سڑک پر گاڑیوں کی خرابی اور خانہ بدوشوں کی نقل سست رفتاری کی بنیادی وجہ:حکام

محمد تسکین

بانہال // پیر کی صبح سے ہی جموں سرینگر قومی شاہراہ پر رامسو اور بانہال کے سیکٹر میں لگا ٹریفک جام شام تک جاری تھا اور ہزاروں کی تعداد میں دو طرفہ ٹریفک اور مسافر گاڑیاں نہائت ہی تاخیر کے ساتھ اپنی منزلوں کی طرف بڑھ رہی تھیں۔پچھلے پانچ روز سے جموں سرینگر قومی شاہراہ شدید بارشوں کی وجہ سے ڈھلواس ، مہاڑ ، رامسو کے گانگرو اور کشتواڑی پتھر شیر بی بی وغیرہ کے علاقوں میں پسیوں اور پتھروں کے گرنے کی وجہ سے بیشتر وقت بند ہی رہی ہے اور ان علاقوں میں سڑک کی خراب حالات کے پیش نظر گھنٹوں کا ٹریفک جام لگنا اب معمول بنا ہوا ہے۔ ناشری اور بانہال کے درمیان شاہراہ پر ڈھلواس ، مہاڑ ، کیفٹریا موڑ ، گانگرو ، کشتواڑی پتھر شیر بی بی اور شالگڑی کی پسیاں پچھلے ایک سال سے مسافروں اور ٹریفک حکام کیلئے درد سر بنی ہوئی ہیں اور ان علاقوں میں بارشوں کے دوران اور کبھی کبھار کھلی ہوئی دھوپ میں بھی اوپر پہاڑیوں سے پتھروں اور ملبہ گر آنے کی وجہ سے ٹریفک کے بند ہونے کا خدشہ ہر مسافر اور ان کے گھروں میں بیٹھے آفراد خانہ کو ہمیشہ لگا رہتا ہے۔ ناشری ٹنل اور بانہال کے درمیان آئے روز کے شدید ٹریفک جام کی وجہ سے جہاں شاہراہ پر روانہ سفر کرنے والے ہزاروں عام مسافروں اور سیاحوں کا سفر دشوار اور تکلیف دہ بنا ہوا ہے وہیں گھنٹوں کے حساب سے جاری رہنے والے ٹریفک نے ضلع رام بن کے سرکاری ملازمین ، سکول اور کالج جانے والے طالب علموں اور مریضوں کا اپنی منزلوں کو پہنچنا دشوار بنایا ہوا ہے اور اس صورتحال سے تنگ آئے سینکڑوں مسافر اب روزانہ کی بنیادوں پر جموں اور رام بن سے ریلوے سٹیشن سنگلدان پہنچ رہے ہیں اور وہاں سے وہ دوپہر بعد نکلی والی واحد ریل گاڑی میں سوار ہوکر وادی کشمیر کا سفر کرکے رام بن بانہال سیکٹر کو بائی پاس کرکے منزلوں کو پہنچ رہے ہیں ہیں۔ سنگلدان سے صبح اور دو پہر بعد صرف دو ریل گاڑیاں ہی چلتی ہیں جس کی وجہ سے دونوں ریل گاڑیوں میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار ہو رہے ہیں اور اس روٹ پر ریل گاڑیوں کو بڑھانے کیلئے مقامی لوگ مانگ کر رہے ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ قصبہ بانہال اور شاہراہ کے دیگر متاثرہ مقامات پر ایسا کوئی دن نہیں گزرتا ہے جب ٹریفک جام نہیں ہوتا ہے اور اس ٹریفک جام نے مقامی کاروبار اور ضلع رام بن میں عام لوگوں کے معمولات اور روزمرہ کے کام کاج کو متاثر کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بانہال بائی پاس ، مہاڑ اور ڈھلواس کے مقام فورلین شاہراہ کی تعمیر میں مسلسل تاخیر کی وجہ سے قصبہ بانہال کے تین کلومیٹر سڑک کا حصہ تنگ ہے جبکہ سابقہ شاہراہ کی دیکھ ریکھ کیلئے ذمہ دار بیکن کی عدم توجہی کی وجہ سے قصبہ بانہال سے گزرنے والی شاہراہ بڑے بڑے کھڈوں کی وجہ سے تباہ حال ہے اور بھاری ٹریفک کا گزر ٹریفک جام کا شکار ہوجاتا ہے۔کئی لوگوں نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کے ٹریفک جام سے نوگام ٹھٹھاڑ سے بانہال ، کھڑی ، مہو منگت ، رامسو ، پوگل پرستان ڈگڈول اور سیری گام وغیرہ تک کے علاقوں کے ہزاروں لوگوں کا معمولات درہم برہم ہو جاتا ہے اور منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیر کی صبح سے ہی مسافر گاڑیوں کو دونوں طرف سے اور ٹرکوں کو وادی کشمیر سے جموں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی تھی اور کچھ گاڑیاں صبح چھ بجے سے دوپہر بعد دو بجے تک ہلکے بغیر ہی رامسو کے سیکٹر میں جام میں پھنسی رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک جام کی وجہ سے سب ڈویژن بانہال اور رامسو کے سرکاری ملازمین ، اساتذہ ، سینکڑوں سکولی بچوں کو ٹریفک جام کھلنے کا کئی گھنٹوں تک انتظار کرنے کے بعد واپس اپنے گھروں کی راہ لینا پڑی ہے جبکہ جام میں پھنسے کئی مسافروں نے اپنی گاڑیوں کو چھوڑ کر دوپہر بعد بانہال سے سنگلدان جانے والی ریل گاڑی کے ذریعے اپنا سفر کیا۔ کئی مسافروں بتایا کہ انہوں نے بانہال سے آخری ریل پکڑنے کیلئے شیر بی بی سے بانہال ریلوے سٹیشن تک بارہ کلومیٹر کا پیدل سفر طے کیا۔اس سلسلے میں بات کرنے پر ٹریفک پولیس حکام نے کشمیر عظمی کو فون پر بتایا کہ شاہراہ پر دونوں طرف سے بھاری ٹریفک چل رہا ہے اور ناشری اور بانہال کے درمیان شاہراہ کی خراب حالات ، کئی مقامات پر مال گاڑیوں کے بیچ سڑک میں خراب ہونے اور خانہ بدوشوں کی وادی کشمیر کی طرف سالانہ ہجرت کے پیش نظر ٹریفک کی رفتار سست ہے اور مسافروں اور گاڑی والوں کو صبر سے تعاون کرنا چاہئے۔ انہوں کہا کہ رامسو اور بانہال کے درمیان جام میں پھنسی ہزاروں گاڑیوں نے نویگہ اور ناشری ٹنل پار کرکے منزلوں کی راہ لی ہے اور متاثرہ مقامات پر ایک ایک کرکے ٹریفک کو نکالنے کا عمل شام تک جاری تھا۔ انہوں نے گاڑی والوں سے گزارش کی ہے کہ وہ اوور ٹیکنگ سے اجتناب کریں اور قطاروں میں گاڑی چلائیں۔