تعلیم تبدیلی کا سب سے مؤثر ذریعہ : دھنکڑ

 یو این آئی

نئی دہلی// نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکڑ نے تعلیم کو تبدیلی کا اہم ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر بچے کو اس کی دلچسپی کے مطابق اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملنا چاہیے۔منگل کو راجستھان کے جے پور میں راجستھان پتریکا کے بانی آنجہانی کرپور چند کلیش کی یاد میں قائم “کلیش اسکول” کا افتتاح کرتے ہوئے دھنکڑ نے کہا کہ تعلیم سماج کے لیے سب سے بڑا عطیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم معاشرے میں تبدیلی کا سب سے موثر ذریعہ ہے۔ وہی لوگ ہر میدان میں آگے ہیں جنہوں نے تعلیم میں بھی اپنا مقام بنایا ہے۔نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہر بچے کو اس کی دلچسپی کے مطابق اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرنے کے کافی مواقع ملنے چاہئیں۔

 

اس موقع پر راجستھان کے نائب وزیر اعلیٰ پریم چندر بیروا، اسمبلی اسپیکر دیونانی، راجیہ سبھا کے رکن اسمبلی گھنشیام تیواری، جے پور کی میئر سومیا گرجر، راجستھان پتریکا کے ایڈیٹر انچیف گلاب کوٹھاری، دی کلیش اسکول کے بورڈ آف مینجمنٹ کے ممبران سمیت کئی معززین موجود تھے۔ اسکول کے پرنسپل دیواشیش چکرورتی اہم مہمانوں میں موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی آئین نے ہماری پانچ ہزار سال پرانی ثقافت میں تعلیم کی اہمیت پر خصوصی توجہ دی ہے۔ انہوں نے آئین کی اصل کاپی پر چھپی ہوئی تصاویر کا ذکر کیا۔ آئین کی اصل کاپی کے حصہ دوم کے صفحہ پر گروکل کی تصویر ہے جبکہ حصہ چہارم کے صفحہ پر کروکشیتر میں شری کرشن کے گیتا کی تبلیغ کے واقعہ کا ذکر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تصویریں آئین ساز اسمبلی کی طرف سے تعلیم کو دی جانے والی اہمیت کو ظاہر کرتی ہیں۔اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے آنجہانی کرپور چند کلیش کے مجسمے کی نقاب کشائی بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر کلش کا یہ مجسمہ طلباء کے لئے ترغیب کا ذریعہ بنے گا، ہندی صحافت میں مسٹر کلیش کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے نائب صدر نے انہیں ہندی صحافت کا علمبردار قرار دیا۔اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اقتصادی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ 1991 میں ہندوستان کی معیشت لندن پیرس جیسے شہروں کے برابر تھی لیکن آج ہم دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہیں۔