بھاجپا کے اشاروں پر ناچنے والی جماعتیںمسترد کرنا لازمی عوام کو اقتصادی طور محتاج بنانے کی کوششیں:عمر عبداللہ

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ’’آج جس صورتحال سے ہم گزر رہے ہیں وہ اُس دور سے زیادہ مختلف نہیں ،جس سے شیخ محمد عبداللہ نے جموںوکشمیر کے عوام کو آزادی دلائی تھی، اُس وقت شخصی راج تلے اقتصادی و سیاسی اور جمہوری طور غلام تھے اور آج ایسی ہی صورتحال سے دورچار ہیں،جہاں ہماری زبانوں کو تالہ لگانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، جمہوریت کو زک پہنچایا جارہاہے، زمینیں، ٹھیکے، نوکریاں اور روزگار ہڑپ کیا جارہاہے اور ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت جموں وکشمیر کے عوام کو اقتصادی طور محتاج بنایا جارہاہے۔ ‘‘ پارٹی اُمیدوار کیلئے زیڈی بل میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عمر نے کہا کہ ہم سے کہا جارہا تھا کہ دفعہ370کے خاتمے کے بعد سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا، یہاں کے بچوں کو گھر بیٹھے بیٹھے روزگار ملے گا، خوشحالی آئے گی لیکن اب 5سال ہوگئے لیکن عوام نے پریشانیوں ، مسائل اور مشکلات کے سوال کچھ نہیں دیکھا، نوجوان گھروں میں بے روزگار بیٹھے ہیں ، غیر مقامی ملازمین کی بھر مار ہے، سردیوں سے بھی بدتر بجلی کٹوتی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دورِ حکومت میں بجلی فیس 200، 300اور 400روپے تھا اور آج یہی فیس 1600سے 2000روپے تک پہنچ گیا ہے لیکن بجلی کہیں نہیں۔ عمر نے کہا کہ ہم اس کا علاج کریںگے، پارلیمنٹ الیکشن سیمی فائنل ہے اور اسکے بعد فائنل آنے والا ہے ، جب یہاں حکومت بنانے کیلئے الیکشن ہونگے ،اس میں بھی ہمیں جیت درج کرکے یہاں کے عوام کیلئے راحت کا سامان کرنا ہے۔ مخالف سیاسی جماعتوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہاکہ سبھی سیاسی جماعتیں نیشنل کانفرنس کو ہرانے کیلئے یک جُٹ ہوگئیں ہیں، ان لوگوں کے نشان الگ الگ ہیں لیکن نشانہ صرف نیشنل کانفرنس ہے۔ یہ لوگ اُس بھاجپا جماعت کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں جو پورے ملک میں مسلمانوں کیخلاف نفرت پھیلانے میں لگی ہوئی ہے۔، بھاجپا کے ایجنڈا کو جموںوکشمیرمیں لانے کیلئے سیب والے، بیٹ والے، قلم دوات والے اور بالٹین والے کام کررہے ہیں، مقصد یہی ہے کہ بی جے پی کے نفرت کو ایجنڈا کو آگے بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ نفرت اور تعصب کے اس ایجنڈا کو روکنے کا طریقہ عوام کے پاس ہے اور ووٹنگ کے روز ان جماعتوںکو مسترد کرکے نیشنل کانفرنس کے حق میں ووٹ دیناہوگا۔