بھاجپا نے 1975کی ایمر جنسی کی مذمت کیلئے یوم سیاہ منایا ایمرجنسی نافذ کر کے کانگریس نے ملک میں جمہوریت کا قتل کیا:رویندر رینہ

عظمیٰ نیوز سروس

جموں //بھارتیہ جنتا پارٹی جموں و کشمیر یونٹ نے ایمرجنسی کے نفاذ کے دن کو’’یوم سیاہ‘‘ کے طورپر منایا جبکہ اس سلسلہ میں پارٹی ہیڈ کوارٹر، تریکوٹہ نگر، جموں میں مذمت کیلئے ایک تقریب منعقد کی گئی ۔ایمرجنسی کے سیاہ دنوں کو ان تمام لوگوں نے یاد کیا، جنہیں 1975 میں کانگریس کی طرف سے لگائی گئی ایمرجنسی کے دوران ینٹیننس آف انٹرنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔صدر جموں و کشمیر بی جے پی رویندر رینہ ، ڈاکٹر دیویندر کمار منیال، بی جے پی جنرل سکریٹری، چندر موہن شرما، سینئر لیڈر ایڈو کیٹ بھینو شرما، بی جے پی کے ترجمان پروفیسر کلبھوشن،ایم پی (راجیہ سبھا) ایر غلام علی کھٹانہ، سابق ایم پی (راجیہ سبھا) شمشیر سنگھ منہاس، سابق ایم ایل سی اشوک کھجوریا، اور کلبیر چاڑک کے ساتھ ساتھ دیگران نے بھی شرکت کی ۔رویندر رینہ نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی پر ایک خاندان کے ذاتی فائدے کے لئے جمہوریت کا قتل کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی نافذ کر کے کانگریس اور اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ثابت کر دیا کہ انہیں ہندوستان کے آئین اور جمہوری اقدار کا کوئی احترام نہیں ہے۔رینہ نے کہا کہ ’’راہول گاندھی کو عوام سے معافی مانگنی چاہئے اور واضح کرنا چاہئے کہ ان کی نانی نے 1975 میں ایمرجنسی کیوں نافذ کی اور پوری دنیا میں جمہوریت کا مذاق اڑایا‘‘۔رویندر رینہ نے کہا کہ جب الہ آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو کسی بھی قسم کے انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا تھا، تو کانگریس پارٹی نے پورے عدالتی اور جمہوری نظام کا مذاق اڑایا تھا اور پورے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی اور اس کی مخالفت کرنے والی ہر باشعور آواز کو گرفتار کر کے خاموش کر دیا تھا۔رینہ نے کہا کہ رائے بریلی پارلیمانی حلقہ سے اندرا گاندھی کے انتخاب کو الہ آباد ہائی کورٹ نے اس بنیاد پر منسوخ کر دیا کہ انہوں نے ریاستی مشینری کا غلط استعمال کیا تھا، اسلئے یہ اندرا گاندھی کے اختیار کردہ بدعنوان طریقوں کا نتیجہ تھا۔ الہ آباد ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو اندرا گاندھی نے ہندوستان کی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور ہندوستان کی سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت سے ایک دن قبل جسٹس وی آر کرشنا آئیر کو سکریٹری نے اندرا گاندھی سے رابطہ کیا تھا۔ اس بات کا اعتراف جسٹس کرشنا آئیر نے اپنی سوانح عمری میں کیا ہے، جس کا نام “لیجنڈریز” ہے، اس طرح کانگریس ہندوستان کے آئین اور ملک کے عدالتی نظام کا غلط استعمال کرتی ہے۔ڈاکٹر دیویندر کمار منیال نے کہا کہ ہندوستان گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے آئین میں متعدد غیر قانونی ترامیم کیں، جب کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان کے آئین کا مثالی احترام کیا۔چندر موہن شرما نے کہا کہ ہماری ریاست سمیت پورے ہندوستان میں ایک فرد کے تمام بنیادی قوانین کو معطل کر دیا گیا ہے اور قوم پرست سوچ رکھنے والے افراد خاص طور پر آر ایس ایس سے وابستہ افراد کونشانہ بنایا گیا ۔