بالتل سے گھپا تک زیر تعمیر سڑک سے برف ہٹانے کا کام مکمل یاترا کیلئے 1500سے زیادہ طبی عملہ تعینات ہو گا

 غلام نبی رینہ

کنگن//سالانہ امرناتھ یاترا شروع ہونے سے قبل باڈر روڈ آرگنائزیشن ( بیکن)نے بالتل سے امرناتھ گھپا تک سڑک سے برف ہٹانے کا کام مکمل کرلیا ہے تاکہ سڑک پر مزید کام کو مکمل کیاجائے۔ ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ امسال آرگنائزیشن نے بالتل سے امرناتھ گھپا تک فروری میں برف ہٹانے کا کام شروع کیا ، جس کو رواں ماہ مکمل کرلیا گیا تاکہ سالانہ یاترا شروع ہونے سے قبل سڑک پر مزید کام کو مکمل کرکے آمدورفت کے قابل بنایا جاسکے جس سے یاتریوں کو امرناتھ گھپا تک پیدل چلنے میں پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ذرائع نے بتایا کہ دومیل سے گھپا تک سڑک کی چوڑائی کم تھی جس کی وجہ سے یاتریوں کو پیدل چلنے میں مشکلات پیش آرہی تھیں بلکہ سڑک تنگ ہونے کی وجہ سے حادثات بھی رونما ہوتے تھے ۔ 2022 میں امرناتھ گھپا کے نزدیک بادل پھٹنے کی وجہ سے کئی یاتریوں کی موت واقع ہوئی تھی اور کئی زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد مرکزی سرکار نے یاتریوں کی سہولیات اور کسی حادثے کے وقت ایمرجنسی کے دوران گھپا تک گاڑیوں کو پہنچانے کے لئے دومیل سے گھپا تک سڑک تعمیر کرنے کا کام باڈر روڈ آرگنائزیشن کو سونپ دیا ۔ باڈر روڈ آرگنائزیشن نے گذشتہ برس سڑک بنانے کا کام مکمل کرلیا اور کچھ گاڑیوں کو گھپا تک پہچانے میں کامیاب بھی حاصل کی۔ادھرحکام نے بدھ کو بتایا کہ 1,500 سے زیادہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والا عملہ، بشمول ماہر ڈاکٹروں کو امرناتھ یاترا کے لیے تعینات کیا جائے گا۔عہدیداروں نے بتایا کہ 100 بستروں پر مشتمل2 ہسپتال، ایک ایک چندنواری-پہلگام اور بالتل میں، 100 سے زیادہ طبی مراکز کے ساتھ ساتھ لکھن پور سے گھپا تک قائم کیے جائیں گے۔ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن، ڈاکٹر سید عابد رشید شاہ نے 29جون کو شروع ہونے والی سالانہ 52 روزہ یاترا کے لیے کیے جانے والے صحت کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کی۔مجموعی طور پر 55 طبی مراکز، جن میں 6 بیس ہسپتال ہیں ،جن میں بالتل اور چندن واڑی میں 100 بستروں کا ہسپتال، 11 طبی امدادی مراکز، 12 ہنگامی امدادی مراکز، 26 آکسیجن بوتھ، اور 15 آن روٹ سہولیات شامل ہیں۔اس کے علاوہ، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے 17 آن روٹ سہولیات کو اسٹینڈ بائی پر رکھا جائے گا۔ 1,415 صحت کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کو شامل کیا گیا ہے، جن میں 173 ماہرین، 244 طبی افسران، اور 998 پیرا میڈیکس یاترا کے لیے تعینات کیے جائیں گے۔حکام نے بتایا کہ ان میں سے 754 جموں و کشمیر سے حاصل کیے جائیں گے، اور 661 کی درخواست مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود سے کی جائے گی۔