ایڈوکیٹ بابر قادری قتل کیس|| ایڈوکیٹ میاں عبدالقیوم گرفتار بار ایسوسی ایشن سابق صدر پوچھ تاچھ کیلئے زیر حراست:ایس آئی اے

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر// جموں و کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) نے منگل کو میاں عبدالقیوم ساکن بلبل باغ برزلہ، سرینگر کو بابر قادری کے قتل سے متعلق کیس میں گرفتار کیا ہے۔زاہد پورہ حول کے رہائشی ایڈوکیٹ قادری، جو 24 ستمبر 2020 کی شام ملی ٹینٹوں کی جانب سے اپنی رہائش گاہ پر قریب سے فائرنگ کے نتیجے میں شدید زخمی ہو گئے تھے، کو سکمزصورہ پہنچنے پر مردہ قرار دے دیا گیاتھا۔سٹیٹ تحقیقاتی ایجنسی(ایس آئی اے) کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 62/2020 ابتدائی طور پر سیکشن 307 آئی پی سی، 7/27 آرمس ایکٹ، 16,18 یو اے پی اے کے تحت پولیس سٹیشن لال بازار، سرینگر میں درج کیا گیا تھا اور اسی کے مطابق دفعہ 302 آئی پی سی کی درخواست کی گئی تھی۔

 

سرینگر پولیس نے6مئی 2021 کو 6 ملزمین کے خلاف خصوصی UAPA کورٹ سرینگر کے سامنے پہلی چارج شیٹ داخل کی تھی اور کیس میں مزید تفتیش جاری رکھی۔جموں و کشمیر پولیس کی طرف سے قائم کردہ ایک خصوصی ٹیم نے اگست 2021 میں5 مشتبہ افراد کے خلاف الزامات درج کیے تھے۔کشمیر پولیس نے کہا تھا کہ ثاقب منظور ،قادری کے قتل میں ملوث تھا۔منظور، لشکر طیبہ کے شیڈو فرنٹ، مزاحمتی محاذ (TRF) کے چیف کمانڈر عباس شیخ کا نائب تھا۔ دونوں کو 2021 میں سیکورٹی فورسز نے ہلاک کر دیا تھا۔2022 میں، جموں و کشمیر پولیس نے قادری کے قتل کے سلسلے میں میاںقیوم سمیت تین وکلا کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے تھے۔ستمبر 2023 میں، ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (SIA) نے وکیل بابر قادری کے قتل میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے معلومات فراہم کرنے والوں کے لیے 10 لاکھ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔اس سلسلے میں پولیس نے ایف آئی آر نمبر 62/2020لال بازار سری نگر SIA کشمیرنے درج کیا تھا۔ترجمان نے مزید کہا کہ تفتیش کے دوران، گواہوں، تکنیکی اور دیگر مصدقہ شواہد کی بنیاد پر میاں عبدالقیوم کو اس کیس میں مسلسل حراست میں پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔