انجینئر کی حلف برداری این آئی نے رضا مندی ظاہر کردی

File Image

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر // قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)کی جانب سے خصوصی عدالت کے سامنے رضامندی کے بعد تہاڑجیل میں بند نو منتخب رکن پارلیمنٹ انجینئر رشیدکا5 جولائی کو حلف اٹھانے کا امکان ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج چندر جیت سنگھ آج یعنی منگل کو اس معاملے پر فیصلہ سنائیں گے۔این آئی اے کے وکیل نے پیر کو کہا کہ رشید کی حلف برداری کچھ شرائط کے ساتھ ہونی چاہئے جیسے میڈیا سے بات نہ کرنا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ رشید، جو تہاڑ جیل میں ہیں، ایک دن کے اندر کارروائی مکمل کریں۔انجینئر رشید نے حلف اٹھانے اور اپنے پارلیمانی کام انجام دینے کے لیے عبوری ضمانت، یا متبادل کے طور پر حراستی پیرول کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ 22 جون کو خصوصی عدالت نے اس معاملے کی سماعت ملتوی کر دی تھی اور این آئی اے سے اپنا جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔انجینئر کے وکیل نے AAP لیڈر سنجے سنگھ کو راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ کے طور پر حلف لینے کے لیے حراستی پیرول دیے جانے کا حوالہ دیا، عدالت نے نوٹ کیا کہ رشید کے الزامات مختلف تھے۔رشید اگست 2019 سے غیر قانونی سرگرمیاں(روک تھام) ایکٹ کے تحت دہشت گردی کی فنڈنگ کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے حراست میں ہے۔اس کا نام کشمیری تاجر ظہور وٹالی کی تحقیقات کے دوران سامنے آیا، جسے وادی کشمیر میں دہشت گرد گروپوں اور علیحدگی پسندوں کی مالی معاونت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔